منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

اسلام آباد ہائی کورٹ کا اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف اور سمیع ابراہیم کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت تک اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف اور سمیع ابراہیم کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اے آئی وائی نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف کی تمام ایف آئی آر زکو کلب کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف اپنے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے، ارشد شریف نے تمام ایف آئی آرز کو کلپ کرنے کے لئے عدالت سے استدعا کی۔

ارشد شریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ارشد شریف کے خلاف اس طرح کی بے بنیادایف آئی آر درج کی گئی ہیں، وزارت داخلہ عدالت کو مطلع کریں کہ وہ ارشد شریف کے ساتھ انصاف کریں۔

بیرسٹر شعیب رزاق کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کے خلاف تمام ایف آئی آر کو یکجا کرنے اور ان کی منتقلی کے لیے عدالت احکامات جاری کرے اور ارشد شریف کے خلاف تمام ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا بھی حکم دے، عدالت ذمہ دار ریاستی عہدیداروں کو ہدایت دے سکتی ہے۔

وکیل نے بتایا کہ ارشد شریف کی جان کو خطرہ ہے مشکل کے خاتمے تک عدالت ارشد شریف کو تحفظ فراہم کرے اور عدالت شعیب رزاق کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی استثنا دے۔

ارشد شریف کے وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق ایک ہی سماعت ہو نی ہے، ہم عدالت سے بھاگ نہیں رہے ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ کیس میں جان نہیں ہے۔

سماعت کے دوران معید پیرزادہ نے چیف جسٹس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف ایف آئی آر درج ہو گئی ہے، مجھے بھی درجن بار پرائیوٹ نمبر سے دھمکی آمیز فون کال ملے ہیں، مجھے فون کال پر معلوم ہوا ہے کہ میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر کوئی ایڈیٹوریل کنٹرول نہیں ہے، چیف جسٹس نے حکم دیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی اجازت کے بغیر کوئی ارشد شریف، سمیع ابراہیم اور معید پیرزادہ کو گرفتار نہ کرے۔

عدالت نے ارشد شریف کی درخواست پر سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ  آئندہ سماعت تک ارشد شریف اور سمیع ابراہیم کو کوئی گرفتار نہ کرے۔

عدالت نے پی ایف یو جے اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کو معاون مقرر کرتے ہوئے ارشد شریف سمیع ابراہیم اور معید پیرزادہ کو آئندہ سماعت تک متوقع گرفتاریوں کے خلاف حکم امتناع جاری کر دیا، بعد ازاں عدالت نے سماعت 30 مئی تک کے لئے مقرر کردی۔

اہم ترین

مزید خبریں