دہشت گرد اسرائیل نے امداد کے متلاشی فلسطینیوں کی زندگی جہنم بنا دی۔
غزہ میں امدادی مرکز پر امداد کے متلاشی فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 27 فلسطینی شہید ہو گئے جب کہ 184 زخمی ہوئے۔
گزشتہ 3 روز میں رفح کے امدادی مرکز پر تیسری بار فائرنگ کی گئی اور گرینیڈ پھینک کر نہتے فلسطینیوں کو منتشر کیا گیا۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 3 روز کے دوران 100 سے زائد امداد کے متلاشی شہید ہوئے ہیں۔ غزہ میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل فلسطینیوں کوامدادی مراکزکی طرف لاتا ہے پھر فائرنگ کرتا ہے۔
اقوام متحدہ نے امداد کے طلب گاروں پر فائرنگ کی آزادتحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
شہری دفاع کی ٹیموں نے تقسیم کے ان مقامات کو بیان کیا ہے جہاں فلسطینیوں کو موت کے پھندوں کے طور پر خوراک ملنا ہے۔
اسرائیلی فورسز نے ان تقسیمی مقامات کو رفح کے مغربی علاقوں میں قائم کیا، یہ علاقہ ایک محفوظ انسانی زون کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ہزاروں فلسطینیوں پر گولیاں برسائیں جو صرف خوراک حاصل کرنے کی خاطر وہاں جا رہے تھے۔
وہاں ایسے فلسطینی بھی ہیں جو کھانے کے پارسل پکڑے ہوئے مارے گئے۔ ایک عورت اپنے بچوں اور اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کی کوشش کر رہی تھی۔
کئی زخمی اب بھی ہسپتال میں ہیں۔ وہ ICU میں ہیں کیونکہ اسرائیلی فورسز نے بنیادی طور پر سروں، سینے اور جسم کے اوپری حصوں کو نشانہ بنایا۔
ڈاکٹرز کہہ رہے ہیں کہ زخمیوں میں سے زیادہ تر کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، اسی لیے وہ خون کے عطیات دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ ناصر اسپتال میں بلڈ یونٹس ختم ہونے کے ساتھ ساتھ طبی سامان بھی ختم ہو چکا ہے۔
وزارت صحت کے مطابق جب سے یہ تقسیمی مقامات قائم کیے گئے ہیں، کم از کم 102 فلسطینی شہید اور 460 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔