غزہ: اسرائیل کی جانب سے اجازت ملتے ہی شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کا عمل شروع ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی کے تباہ حال شمال میں واپس جانے کی اجازت دے دی، جس کے بعد شمالی غزہ میں جبری بے دخل کیے گئے فلسطینیوں کی واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
دسیوں ہزار بے گھر فلسطینی نام نہاد نتزارم کوریڈور کو عبور کر رہے ہیں جہاں وہ ہفتے سے شمالی غزہ واپسی کے انتظار میں تھے، اسرائیل نے یرغمالی اربیل یہود کی رہائی کا معاملہ طے پانے پر آج راستہ کھول دیا ہے۔
حماس نے بے گھر افراد کی واپسی کو فلسطینیوں کی فتح ا ور اسرائیل کی شکست قرار دیا ہے، دوسری جانب مغربی کنارے میں اسرائیلی آپریشن جاری ہے، گھر گھر تلاشی کی آڑ میں صہیونی فوج نے 5 فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
اسرائیل کا جنوبی لبنان میں واپس آنے والے شہریوں پر حملہ، 22 افراد شہید
واضح رہے کہ فلسطینیوں کی واپسی اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ جنگ بندی معاہدے کے باعث ممکن ہوئی ہے، اس جنگ بندی کا مقصد اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑی جانے والی اب تک کی سب سے مہلک اور تباہ کن جنگ کو ختم کرنا ہے، اور 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں پکڑے گئے درجنوں یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانا ہے، جس سے لڑائی شروع ہوئی۔
فلسطینیوں کی واپسی کا عمل تب شروع ہو سکا ہے جب گزشتہ روز قطر نے اعلان کیا کہ حماس نے جمعہ تک خاتون اسرائیلی یرغمالی اربیل یہود اور دو دیگر کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو صبح 7 بجے (05:00 GMT) سے پیدل الرشید اسٹریٹ اور صبح 9 بجے (07:00 GMT) سے گاڑی کے ذریعے صلاح الدین اسٹریٹ عبور کرنے کی اجازت ہوگی۔