جمعرات, جون 5, 2025
اشتہار

اسرائیل کا مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑی تعداد میں یہودی بستیاں قائم کرنے کا اعلان

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آبادی کو توسیع دیتے ہوئے بڑی تعداد میں غیر قانونی یہودی بستیاں قائم کرنے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی بستیوں کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔

اسرائیلی وزرا نے بتایا کہ علاقے میں کئی بستیاں پہلے سے موجود ہیں جو حکومتی اجازت کے بغیر تعمیر کی گئی تاہم اب اسرائیلی قانون کے تحت انہیں بھی قانونی کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ نے مغربی کنارے کے یہودی آبادکاروں پر پابندیاں عائد کر دیں

مقبوضہ علاقے میں یہودی بستیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت وسیع پیمانے پر غیر قانونی سمجھا جاتا ہے لیکن اسرائیل اس سے اختلاف کرتا ہے، یہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان بڑا تنازع ہے۔

وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ یہ اقدام فلسطینی ریاست کے قیام کو روکتا ہے جو اسرائیل کو خطرے میں ڈالے گا۔

دوسری جانب، فلسطینی ایوان صدر نے اسے خطرناک اضافہ قرار دیا ہے۔

اسرائیل کے اینٹی سیٹلمنٹ واچ ڈاگ پیس ناؤ نے کہا کہ نئی بستیاں ڈرامائی طور پر مقبوضہ مغربی کنارے کی شکل بدل دیں گی اور قبضے کو مزید مضبوط کریں گی۔

اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کرنے کے بعد سے تقریباً 160 بستیاں تعمیر کی ہیں جن میں تقریباً 700,000 یہودی آباد ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں