اشتہار

اسرائیلی فوج نے ایک اور شہر خالی کرنے کا حکم دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی فوج نے لبنانی شہر کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے، یہ اعلان لبنان کے ساتھ سرحد پر حزب اللہ کے جنگجوؤں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے بعد کیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تھوڑی دیر پہلے شہر کریات شمونہ کے میئر کو فیصلے سے آگاہ کردیا گیا ہے، اس منصوبے کا انتظام مقامی اتھارٹی، وزارتِ سیاحت اور وزارتِ دفاع کریں گے۔

7اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے مسلح افراد کے حملہ کے بعد سے لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ اور اتحادی فلسطینی گروہوں نے اسرائیل کے ساتھ کئی دنوں سے سرحد پار فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق مذکورہ حملے میں کم از کم 1,400 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

- Advertisement -

حماس کے زیرِانتظام وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ کی پٹی میں 3,700 سے زیادہ فلسطینی جوابی اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہو چکے ہیں جن میں بنیادی طور پر عام شہری ہیں۔

اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اس کی افواج حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں کیونکہ سرحد پر کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

فوج نے جمعے کے اوائل میں کہا، "آئی ڈی ایف (اسرائیلی دفاعی افواج) نے حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف متعدد حملے کیے جن میں مشاہداتی چوکیاں بھی شامل ہیں۔”

"اس کے علاوہ آئی ڈی ایف کے لڑاکا طیاروں نے تین دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جنہوں نے اسرائیل کی طرف ٹینک شکن میزائل داغنے کی کوشش کی۔”

اسرائیلی حکام شمالی سرحد کے پار کمیونٹیز کو مستقل طور پر خالی کر رہے ہیں کیونکہ گوریلا فوجی اور ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں بڑی تعداد میں علاقے میں داخل ہو رہی ہیں۔

شیعہ مسلم حزب اللہ تحریک لبنان کا واحد مسلح گروہ تھا جو 1975-1990 کی خانہ جنگی کے بعد غیر مسلح نہیں ہوا۔ اس گروہ نے آخری بار 2006 میں اسرائیل کے ساتھ ایک بڑا تنازع لڑا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں