تل ابیب: اسرائیلی آرمی چیف نے 2 ریزرو بریگیڈز کو لبنان کی سرحد پر بلا لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ کے ساتھ سرحد پار لڑائی میں شدت آتے ہی اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز دو ریزرو بریگیڈز کو لبنان کے ساتھ شمالی سرحد پر بلا لیا ہے۔ ایک فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں بریگیڈز کو ’’شمالی میدان میں آپریشنل مشنز‘‘ کے لیے بلایا گیا ہے۔
غزہ کے بعد لبنان میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ میں جنگ کا دائرہ پھیلنے لگا ہے، عالمی سطح پر اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے، ایسے میں اسرائیلی چیف آف اسٹاف نے لبنان میں ممکنہ دراندازی کے لیے فوج کو تیار رہنے کا حکم دے دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ لبنان پر زمینی حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے ٹینک بریگیڈ سے خطاب میں کہا کہ ہم سارا دن حملے کرتے رہے ہیں، یہ حملے آپ کے وہاں داخل ہونے کا میدان تیار کرنے کے لیے ہیں، اور حزب اللہ پر مسلسل ضرب لگانے کے لیے، حزب اللہ کے ٹھکانوں تک بہت اندر تک پہنچیں، اور وہاں دشمن کو ہمیشہ کے لیے تباہ کر دیں۔
صحافی کے لائیو انٹرویو کے دوران اچانک میزائل حملہ ہو گیا، خوفناک ویڈیو وائرل
واضح رہے کہ لبنان میں اسرائیل کے پے درپے حملے جاری ہیں، اسرائیلی طیاروں کی جنوبی علاقوں میں بمباری میں 72 افراد شہید ہو گئے ہیں، 4 دنوں میں شہدا کی تعداد 620 ہو گئی ہے۔
اس صورت حال پر غور کے لیے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ لبنان کوایک اور غزہ نہیں بننا چاہیے، مکمل جنگ کو ہر صورت روکنا ہوگا۔ امریکا اور فرانس نے مشترکہ طور پر 21 دن کی عارضی جنگ بندی کی تجویز پیش کی۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ عارضی جنگ بندی کے لیے امریکا کے ساتھ کام کر رہے ہیں، جلد منصوبہ سامنے آ جائے گا۔ آسٹریلیا، کینیڈا، یورپی یونین، جرمنی، اٹلی، جاپان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر نے اس تجویز کی حمایت کی۔