غزہ: اسرائیل نے فلسطینی شہری آبادی کو فاسفورس بموں سے نشانہ بنانا شروع کردیا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی خاتون جمیلہ ابوزا نونا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ہمیں خطرناک صورتحال کا سامنا ہے، گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے کیونکہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ہورہا ہے۔
فلسطینی خاتون نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے بچوں کی اموات ہورہی ہیں، لوگ اسپتالوں اور اقوام متحدہ کے اسکولوں کی جانب جارہے ہیں لیکن وہ بھی محفوظ نہیں ہیں وہاں بھی بمباری کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رفہ کراسنگ پوائنٹ کو نشانہ بنانے کے بعد غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں، ہم اس وقت بنیادی طور پر ایک بند جیل میں ہیں جہاں ہر وقت بم گر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل کےدرمیان شدید جھڑپیں چوتھے روز میں داخل ہوگئی ہیں، اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی سخت کردی گئی ہے اور اسرائیل پر حملے تیز کر دیےگئے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 200 اہداف کو نشانہ بنایا گیا، پناہ گزین کیمپ پر بھی حملےکیےگئے ہیں، ایمبولینس اور امدادی کارکن بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں ہیں اور اسرائیل کی جانب سے بلا تفریق بمباری کی جارہی ہے۔
اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 788 ہوگئی ہے جب کہ 3800 سے زائد زخمی ہیں۔
حالیہ اسرائیلی بمباری سے 3 فلسطینی صحافی شہید ہوئے ہیں جب کہ ہفتے سے جاری بمباری میں اب تک 7 صحافی شہید ہوچکے ہیں۔