غزہ: فلسطین کے محصور شہر غزہ میں صہیونی فورسز کی درندگی جاری ہے، بمباری میں خونی اسرائیل نے مزید 207 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، جس کے بعد مجموعی طور پر شہداد کی تعداد 18 ہزار 412 ہو گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ برقرار ہے، عالمی سطح پر فوری جنگ بندی کے مطالبات کے باوجود نیتن یاہو کی حکومت میں اسرائیل کی جانب سے امریکی پشت پناہی میں درندگی کا بھرپور مظاہرہ جاری ہے۔
’اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کا اسکول دھماکے سے اُڑا دیا‘
گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں مزید 207 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جن میں خواتین اور بچوں کی بھی ایک تعداد شامل ہے، فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ 8 ہزار سے زیادہ افراد تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران زمینی کارروائی میں 8 اسرائیلی فوجی بھی جہنم واصل ہوئے ہیں، اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے تصدیق کر دی، آئی ڈی ایف کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک 35 سالہ لیفٹیننٹ کرنل، دو 23 سالہ میجر، ایک 19 سالہ سارجنٹ اور ایک 22 سالہ کیپٹن شامل ہیں جو اسرائیلی انفنٹری کی گولانی بریگیڈ میں خدمات انجام دے رہے تھے، یہ تمام فوجی شمالی غزہ میں لڑائی میں مارے گئے۔
اسرائیلی چوکی پر زخمی فلسطینی کی موت پر سربراہ ڈبلیو ایچ او کا شدید رد عمل
اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ کی پٹی کے شمال میں لڑائی میں 669 اسپیشل ریسکیو ٹیکٹیکل یونٹ کے ساتھ دو میجرز ایک 26 سال اور دوسرا 20 سال کا بھی مارا گیا۔ جنگی انجینئرز میں سے ایک 19 سالہ سارجنٹ بھی فلسطینی علاقے کے شمال میں مارا گیا۔
منگل کے روز اقوام متحدہ نے اسرائیلی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل کے غزہ پر حملے کے بعد سے کُل 105 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں اور 600 زخمی ہوئے۔