اتوار, جنوری 19, 2025
اشتہار

غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد آج سے ہوگا یا نہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

تل ابیب : اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان ہونے والے غزہ جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد آج بروز اتوار سے شروع ہوگا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق جنگ بندی کے مؤثر ہونے سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں جنگ دوبارہ شروع کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اعلان کیا کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اتوار کو صبح 8:30 بجے (جی ایم ٹی 6:30) پر نافذ ہوگی۔

- Advertisement -

ماجد الانصاری نے کہا کہ ہم سب کو یہ مشورہ دیتے ہیں کہ وہ محتاط رہیں اور سرکاری ذرائع کی اپ ڈیٹس کو فالو کریں۔

اس سے قبل ہفتے کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ اسرائیلی حکومت نے چھ گھنٹے طویل اجلاس کے بعد معاہدے کی منظوری دی۔

لیکن جنگ بندی سے چند گھنٹے قبل ہی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کا یہ معاہدہ عارضی ہوسکتا ہے اور اسرائیل غزہ میں جنگ دوبارہ شروع کرنے کا پورا حق رکھتا ہے۔

انہوں نے ہفتے کو ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ اگر ہمیں دوبارہ لڑائی میں جانا پڑے تو ہم اسے نئے اور زیادہ پرزور انداز میں کریں گے۔ یاد رہے کہ یہ ان کا جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد پہلا بیان تھا۔

یہ معاہدہ پندرہ مہینوں کے تنازعے کے بعد 16 جنوری کو منظور ہوا تھا، اس دوران غزہ پر اسرائیلی بمباری سے 46 ہزار 788 فلسطینی ہلاک اور ایک لاکھ 10 ہزار 453 لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔

معاہدے کے تحت اگلے چھ ہفتوں میں غزہ میں قید 33 قیدیوں کو اسرائیل کی جیلوں میں قید قریب دو ہزار فلسطینیوں کے بدلے رہا کر دیا جائے گا۔

پہلے مرحلے کے دوران دوسرے اور تیسرے مرحلے پر بات چیت کی جائے گی۔ حماس نے کہا ہے کہ وہ مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلاء کے بغیر باقی قیدیوں کو رہا نہیں کرے گا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 16 جنوری کو جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد سے اسرائیلی بمباری سے ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد کم از کم 119 ہو گئی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں