دوحہ: قطر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، جو دو ہفتے تک جاری رہیں گے۔
غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری ڈیڈ لاک ختم ہونے کا امکان روشن ہو گیا ہے، الجزیرہ کے مطابق حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی مذاکرات شروع ہو گئے، جنگ بندی کے لیے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن ایک بار پھر مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے۔
انٹونی بلنکن کل سعودی عرب پہنچیں گے اور پھر مصر جائیں گے، ثالثی کا کردار ادا کرنے والے قطر کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ بات چیت کے آغاز کے بعد وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے پر امید ہے۔
واضح رہے چند ہفتے قبل حماس اسرائیل مذاکرات کے سلسلے میں قطر کا بیان اس سے بہت مختلف تھا، قطر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ جنگ بندی مذاکرات کے سلسلے میں زیادہ پر امید نہیں ہے۔ اب ترجمان نے کہا ہے کہ مذاکرات جاری ہیں لیکن نتائج کی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی، اور کسی بھی نتائج کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے۔
الجزیرہ کے مطابق مذاکرات کے سلسلے میں قطر میں موجود موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا تل ابیب واپس پہنچ گئے ہیں، اور اسرائیل کی حکومت آج جنگی کابینہ کا اجلاس منعقد کرے گی، جس میں دوحہ میں پیش کی جانے والی تجاویز اور جوابی تجاویز پر غور کیا جائے گا۔
دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ پیر کو فون پر گفتگو میں اپنی ہٹ دھرمی برقرار رکھی، نیتن یاہو نے امریکی صدر پر ’’انتہائی واضح‘‘ کیا کہ اسرائیل جنوبی غزہ میں رفح میں حماس بٹالین کے ’خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔‘
الجزیرہ کے مطابق رمضان میں بھی صہیونی فورسز جارحیت سے باز نہیں آئیں، سحر ہو یا افطار اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بمباری جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی جارحیت سے مزید 93 فلسطینی شہید ہو گئے۔ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31,819 فلسطینی شہید اور 73,934 زخمی ہو چکے ہیں۔