اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ اور لبنان میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، شمالی غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 50 بچوں سمیت 84 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نصیرات میں اسرائیلی حملے میں نومولود بچے سمیت 3 افراد شہید ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے 28 روز سے شمالی غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے، اسرائیلی جارحیت کے باعث انسداد پولیو بھی تیسری بار ملتوی کردی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی انروا کے دفتر پر بلڈوزر چلا دیا ہے۔
العربیہ کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’انروا‘ کے کمشنر فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ اسرائیلی بلڈوزروں نے مغربی کنارے کے نور شمس کیمپ میں ایجنسی کے دفتر کو بلڈوزروں کی مدد سے نقصان پہنچایا۔
لازارینی نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ کی جس میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کی کارروائی سے ان کے دفتر کو شدید نقصان پہنچا ہے اور یہ اب استعمال کے قابل نہیں رہا۔
دوسری جانب سے اسرائیلی فوج نے اس کی تردید کرتے ہوئے الٹا اس کی تباہی کی ذمے داری انروا انتظامیہ پر عائد کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیل نے ’انروا‘ کے اسرائیل کے اندر اور مقبوضہ بیت المقدس میں سرگرمیوں پر پابندی کا ایک بل پاس کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل لبنان تنازع سے متعلق بڑا بیان
عالمی سطح پر اسرائیل کے اس اقدام کی سخت مذمت کی گئی تھی اور اقوام متحدہ نے اس فیصلے کو فلسطینی بچوں کے قتل سے تعبیر کیا تھا۔