اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے فوج کو غزہ میں آپریشن کے دوران دو یرغمالیوں کی لاشیں مل گئیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنے بیان میں بتایا کہ میاں بیوی جوڈی ہگائی اور گاڈ ہگائی کی لاشیں برآمد کر لیں جنہیں حماس نے یرغمال بنایا تھا۔
ادھر، اسرائیلی فوج نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ غزہ کی پٹی میں خان یونس کے علاقے میں خصوصی آپریشن کے دوران یرغمالیوں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کی ’’زنانہ لباس‘‘ پہن کر یرغمالیوں کو آزاد کرانے کی ناکام کوشش
اسرائیل کا ماننا ہے کہ غزہ میں 56 یرغمالی اب بھی حماس کے پاس ہیں جن میں سے نصف سے بھی کم کے زندہ ہونے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں اپنی فوجی مہم 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد شروع کی تھی، حملے میں حماس نے 1,200 اسرائیلی شہریوں کو ہلاک جبکہ 251 کو یرغمال بنا لیا تھا۔
غزہ میں ہیلتھ حکام کے مطابق اسرائیل نے جنگ کے دوران اب تک 54 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے مئی میں کہا تھا کہ غزہ میں جنگ کسی صورت نہیں رکے گی چاہے یرغمالیوں کی رہائی کا کوئی معاہدہ طے پا بھی جائے۔
اسرائیلی زخمی فوجیوں سے ملاقات کے موقع پر نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج آنے والے دنوں میں حماس کو زیر کرنے کے لیے پوری طاقت کے ساتھ غزہ میں داخل ہوں گی تاکہ مشن مکمل ہو سکے۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم نے کہا کہ اگر کوئی جنگ بندی ہوئی بھی تو وہ صرف عارضی ہوگی، اگر حماس مزید یرغمالی رہا کرنے کو تیار ہو تو ہم انہیں لے لیں گے، اور پھر بھی ہم غزہ کے اندر جائیں گے لیکن جنگ بند نہیں کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی فوجی کارروائی کو مزید تیز کرے گا، غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرے گا اور وہاں کے زیادہ تر لوگوں کو ایک بار پھر بے دخل کردے گا۔