تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

اسرائیل مخالف قرارداد کے پیچھے اوباما کے ہونے کے ثبوت ٹرمپ انتظامیہ کو دیں گے،اسرائیلی سفیر

واشنگٹن : امریکا میں اسرائیل کے سفیر کا کہنا ہے کہ اوباماانتظامیہ کے اسرائیل مخالف قرارداد کے پیچھے ہونے کے ثبوت ٹرمپ انتظامیہ کو دیں گے، قرارداد کے پیچھے باراک اوباما اور جان کیری ہیں۔

سلامتی کونسل میں غیرقانونی اسرائیلی بستیوں کے قیام کے خلاف قرارداد امریکا کے ویٹو نہ کرنے پر منظور ہونے کے بعد سے امریکا اور اسرائیل تعلقات میں کشیدگی آگئی ہے۔

امریکا میں تعینات اسرائیلی سفیر کا کہنا ہے کہ قرارداد کے پیچھے باراک اوباما اور جان کیری ہیں۔

is

رون ڈیرمیر کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس لیے امریکا پر برہم ہے کیونکہ امریکا ہی واحد ملک ہے، جس سے اسرائیل کو امید ہے کہ وہ اقوام متحدہ میں ان کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

اسرائیلی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکا کا اسرائیل کا ساتھ نہ دینا نئی بات ہے اور ایسا اس لیے ہوا کہ امریکا اس سب کے پیچھے ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ قرارداد کے پیچھے وائٹ ہاؤس کے ہونے کےثبوت ٹرمپ انتظامیہ کو پیش کریں گے اور اگر ٹرمپ انتظامیہ شواہد کو عوام کے سامنے لائی تو خوش آمدید کہیں گے۔


مزید پڑھیں : اقوام متحدہ میں قراردادمنظور ہونے پر اسرائیل سخت برہم،امریکی سفیر کی طلبی


یاد رہے کہ گذشتہ روز غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کے خلاف اقوام متحدہ میں قرارداد منظور ہونے کے بعد پہلے اسرائیل نے عالمی ادارے کے خلاف انتہائی قدم اٹھانے کی بات کی اب امریکا کو بھی نہ بخشا اور کہا کہ قرارداد کے پیچھے امریکا کا ہاتھ ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے تل ابیب میں امریکی سفیرکو وزیراعظم ہاؤس طلب کرکے قرارداد کو امریکا کی جانب سے ویٹو نہ کرنے پر سخت احتجاج کیا، اسرائیل نے امریکا پر الزام لگایا ہے کہ امریکا نے فلسطینیوں کیساتھ ملکر منصوبہ بندی کی اور قرارداد سلامتی کونسل تک پہنچائی نہ صرف یہ بلکہ امریکا نے سلامتی کونسل میں ووٹ کو منظم بھی کیا۔

دوسری جانب امریکا نے اسرائیل کے الزامات کی تردید کی ہے۔

Comments

- Advertisement -