قابض صہیونی ریاست کے فلسطینوں پر جاری تاریخ کا بدترین ظلم اپنی انتہا پر پہنچ گیا اسرائیلی فوج نے زبردستی غزہ کا سب سے بڑا الشفا اسپتال خالی کرا لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق صہیونی فوج نے گزشتہ روز اسپتال کو مکمل خالی کرنے اور ڈاکٹروں کو بھی اسپتال چھوڑنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی تھی۔
نوزائیدہ بچوں کو ایک ایک کر کے اٹھانا پڑا۔ انکیوبیٹر سے ایک بیڈ پر بچوں کو ڈالا، جس کے بعد اسپتال سے نکالا گیا۔ ان میں سےکئی بچوں کو آکسیجن کی فوری ضرورت ہے۔
قابض اسرائیلی فوج نے مریضوں اور بے گھر فلسطینیوں کو زبردستی اسپتال سے نکال دیا جس کے باعث 7 ہزار سے زائد بے آسرا لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔ ظالموں نے مظلوم فلسطینیوں کو میتیں اٹھانے کی بھی اجازت نہیں دی رہی۔ اسپتال کے اطراف کی گلیوں میں میتیں بکھری پڑی ہیں۔ جن کے لواحقین مجبور ہیں کہ کوئی آئے اور میتیں دفنانے میں میں ان کی مدد کرے۔
اسپتال کے آکسیجن اسٹیشن، پانی کی لائنوں اور فارمیسی کو پہلے ہی تباہ کیا جا چکا ہے اور اسپتال میں دم توڑنے والے مریضوں کی تعداد 50 سے زائد ہو گئی ہے۔
اسپتال میں صرف وہ چند مریض بچے ہیں، جن کی حالت ایسی نہیں کہ کہیں اور منتقل کیا جاسکے جو راہداریوں میں موت کے منتظر ہیں۔ یا پھر وہ ڈاکٹر جنہوں نے اسپتال چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے اور کہتے ہیں کہ باہر بھی موت ہے، اگر مرنا ہی ہے تو اپنے مریضوں کے ساتھ ہی مریں گے۔