غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اقوام متحدہ کا ایک کارکن ہلاک اور 5 شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہلاک اور زخمی ہونے والے کارکن فلسطین سے تعلق نہیں رکھتے، جنہیں اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز بمباری کر کے نشانہ بنایا۔
جس وقت اسرائیلی فوج نے بمباری کی اس وقت اقوام متحدہ کے یہ کارکن اپنے ہیڈ کوارٹر میں موجود تھے، زخمیوں کو بعدازں الاقصیٰ شہداء اسپتال منتقل کردیا گیا۔
اسرائیل کی جانب سے تردید کی جارہی ہے کہ اس کی فوج نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کو بمباری کر کے نشانہ نہیں بنایا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد بربریت کا سلسلہ جاری ہے، آج غزہ پر دوبارہ بمباری میں مزید 37 فلسطینی شہید کر دیے گئے۔
اسرائیلی فوج نے منگل سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا جو زمینی حملوں تک دراز ہو گیا ہے۔ صہیونی فوج نے وسطی اور جنوبی حصوں پر دوبارہ زمینی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی توپ خانے کی گولہ باری میں غزہ شہر کے الزیتون محلے اور شمالی غزہ میں مشرقی بیت حنون کو نشانہ بنایا۔ غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت لاہیہ کے قصبے میں ایک مکان پر اسرائیلی فضائی حملے میں 14 فلسطینی شہید ہوگئے جن کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا جب کہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔
نیتن یاہو کی مغربی کنارے پر حملے کی دھمکی
گزشتہ روز بمباری میں 70 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے تھے اور ان میں اقوام متحدہ کا کارکن بھی جان سے گیا تھا۔ جب کہ رات بھر جاری رہنے والے زمینی اور فضائی حملوں میں نومولود سمیت مزید 37 افراد شہید ہوئے۔
اسرائیلی حملوں میں دو دن میں 470 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ ان میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔