غزہ میں جنگی جرائم کی مرتکب اسرائیلی فوج نے سفاکیت کی انتہا کرتے ہوئے قبروں سے شہدا کی لاشیں نکال لیں۔
قطری نیوز چینل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے الشفا اسپتال میں اجتماعی قبر سے 100 سے زائد لاشیں نکال کر کسی نامعلوم مقام پر منتقل کر دیں۔
صہیونی فوج نے بلڈوزر کے ذریعے کھود کر شہیدوں کے جسد خاکی نکالے۔ شہید فلسطینیوں کو الشفا اسپتال کے احاطے میں اجتماعی طور پر دفنایا گیا تھا۔ بڑی تعداد میں لاشوں کی وجہ سے انتظامیہ نے اجتماعی تدفین کا فیصلہ کیا تھا۔
الشفا اسپتال کو چاروں اطراف سے اسرائیلی فوج نے گھیرے میں لے رکھا ہے جہاں متعدد زیرِ علاج مریض و نوزائید بچے انتقال کر چکے ہیں۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس نے اسپتال کے نیچے سرنگیں بنا رکھی ہیں، لیکن اپنے دعوے کو ثابت کرنے کیلیے ایک ثبوت بھی پیش نہیں کیا۔
اس نے تازہ کارروائی میں اقوام متحدہ کے تحت چلنے والے الفخورہ اسپتال پر وحشیانہ بمباری کی جہاں لوگوں نے پناہ لے رکھی تھی۔ بمباری کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 200 کے قریب افراد شہید ہو گئے۔
حماس کا ردعمل
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو الفخورہ اسکول، بچوں اور شہریوں پر حملوں کا حساب دینا پڑے گا، اسرائیل کا دعویٰ ہے غزہ پٹی کے جنوبی علاقے محفوظ ہیں لیکن اسکول پر حملہ ثابت کرتا ہے اسرائیل سے کوئی علاقہ محفوظ نہیں۔
حماس نے کہا کہ اسرائیل غزہ کے شمال اور جنوب میں کوئی فرق نہیں رکھتا، اسرائیلی جنگی طیاروں نے آج بمباری سے قتل عام کیا، اسکول خان یونس میں واقع ہے جسے اسرائیل محفوظ کہتا ہے، اسرائیل غزہ کے پورے شمالی حصے کو خالی کرنا چاہتا ہے۔