فلسطینی مزاحتمی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں مخبروں کی بھرتی کیلئے منشیات استعمال کر رہی ہیں۔
اپنے بیان مین حماس نے کہا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس اہلکار امدادی مراکز کو بھرتی کا مرکز بنا چکے ہیں منشیات کے ذریعے فلسطینی نوجوانوں کو پھنسایا جا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ معلومات حاصل کرنے اور سیکیورٹی مشنز کیلئے اسرائیل منشیات استعمال کر رہا ہے حماس نے جدید فونز اور جاسوسی آلات کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنائی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی اہلکار امدادی ٹیموں کی آڑ میں غزہ میں منشیات داخل کر رہے ہیں جرائم پیشہ گروہوں کو منظم کر کے غزہ میں بدامنی کی کوشش کی جارہی ہے۔
غزہ میڈیا آفس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی مراکز سے تقسیم آٹے میں نشہ آور گولیاں برآمد ہوئی ہیں، ابتدائی طور پر 4 فلسطینیوں نے نشہ آور گولیاں ملنے کی تصدیق کی ہے۔
خدشہ ہےکچھ تھیلوں میں منشیات کو پیس کر شامل کیا گیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی نے اس طرزعمل کو سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی آٹے میں منشیات دینا سنگین سازش ہے اسرائیلی قبضےکو سنگین جرم کا مکمل ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔
اتھارٹی نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی معاشرے کو اندر سے تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے امدادی سامان کے ذریعے منشیات پھیلانا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ منشیات کو ایک خاموش ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے یہ جنگی جرم ہے محصور عوام کو نشہ آور امداد دینا انسانیت کےخلاف گھناؤنا اقدام ہے۔