اسرائیل کے بین گویر نے بقیہ اسیران کو ’طاقت کے ذریعے‘ رہا کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر جنہوں نے جنگ بندی معاہدے کی منظوری پر نیتن یاہو کی حکومت سے استعفیٰ دے دیا تھا، نے معاہدے کے تحت تین خواتین اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا خیرمقدم کیا ہے۔
انتہائی دائیں بازو کے وزیر نے کہا کہ بقیہ قیدیوں کو "طاقت کے ذریعے، ایندھن کی معطلی، انسانی امداد روک کر کروائی جائے نہ کہ ہتھیار ڈالنے کے ذریعے” رہا کیا جانا چاہیے۔
غزہ کی تباہی کے لیے وزیر اعظم نیتن یاہو پر دباؤ ڈالنے والے اسرائیل کے 3 انتہا پسند وزرا نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر استعفے دے دیے۔
اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے استعفیٰ جمع کرا دیا ہے، بین گویر نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی مخالفت میں استعفیٰ پیش کیا۔
اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر بین گویر کے ساتھ ساتھ ان کی قوم پرست مذہبی جماعت کے 2 دیگر وزرا نے جنگ بندی معاہدے پر نیتن یاہو کی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
تاہم حیران کن امر یہ ہے کہ نیشنل یونین پارٹی کے انتہاپسند وزیر خزانہ بیزلیل سموٹرچ نے حکومت نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بین گویر کی پارٹی ’اوٹزما یہودیت‘ اب حکمران اتحاد کا حصہ نہیں رہی ہے، تاہم اس نے کہا ہے کہ وہ حکومت گرانے کی کوشش نہیں کرے گی۔