اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نےحماس کےساتھ جنگ بندی کےمعاہدے کو قبول کر لیا۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ جنگ بندی کے حوالے سے اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے معاہدےکی منظوری دیدی۔ غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے پر اتوار سے عملدرآمد شروع ہونے کا امکان ہے۔
دہشت گرد اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کے باوجود فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے۔ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد سے اسرائیل 113فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے۔
شہید ہونے والوں میں 28 بچے اور 31 خواتین شامل ہیں جب کہ سیکڑوں زخمی ہیں۔ اسرائیل نے 24 گھنٹے کے دوران 88 فلسطینیوں کو شہید اور 189 کو زخمی کیا ہے۔
غزہ میں مجموعی شہید فلسطینیوں کی تعداد 46ہزار 876 ہو گئی ہے جب کہ 1لاکھ 10 ہزار 642 زخمی ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے سیکیورٹی کابینہ کومعاہدے پر بریفنگ دی گئی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق معاہدے کے تحت اتوار کو پہلا یرغمالی 4 بجے رہا کیا جائے گا۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل نے جن مقامات پر حملے کیے ان میں سے ایک مقام پر خاتون مغوی بھی موجود تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ اس خاتون کا نام جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جانے والے مغویوں کی فہرست میں شامل تھا۔
ابوعبیدہ کا کہنا تھا کہ خاتون اسرائیلی مغوی کی حالت کے بارے میں تفصیلات بیان نہیں کیں تاہم یہ ضرور کہا کہ اس مرحلے پر کوئی بھی اسرائیلی حملہ مغویوں کی آزادی کو کسی المیے میں تبدیل کرسکتا ہے۔