ترکی میں گزشتہ ہفتے حراست میں لیے گئے استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کو عدالت نے جیل بھیج دیا، وزارتِ داخلہ نے انہیں میئر کے عہدے سے ہٹا دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترکیے کی اپوزیشن جماعت ریپپبلیکنز پیپلز پارٹی نے علامتی پرائمری ووٹنگ کرائی تو معزول میئر امام اوغلو کو ڈیڑھ کروڑ ووٹ پڑ گئے۔
استنبول سٹی ہال کے مطابق ایک کروڑ بتیس لاکھ سے زائد ووٹ معزول میئر استنبول سے اظہارِ یکجہتی کے لیے پڑے۔
دوسری جانب عدالتی فیصلے کے خلاف اکرم اوغلو کے حامیوں نے ملک گیر احتجاج کی کال دیدی، اوغلو کی گرفتاری کے بعد سے مظاہروں کا نہ رکنے والاسلسلہ جاری ہے۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں اب تک تین سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اوغلو کے حامیوں نے ترکیہ کی سڑکوں، یونیو رسیٹیز کیمپس اور ٹرین اسٹیشنز پر بھی حکومت مخالف مظاہرے کیے، مظاہرین نے اکرم امام اوغلو کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی حملے میں حماس پولیٹیکل بیورو کے رکن اسماعیل برحوم شہید
رپورٹ کے مطابق ترک وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ اوغلو کی گرفتاری سے متعلق اشتعال انگریز اور نفرت پھیلانے پر مبنی سوشل میڈیا پوسٹس کرنے پر 37 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔