جمعہ, نومبر 1, 2024
اشتہار

کرونا مریضوں کی کم تعداد پر مطمئن ہونا بڑی غلطی ہوگی، ظفر مرزا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ یہ سوچنا کہ مریضوں کی تعداد کم ہے اور مطمئن ہونا بڑی غلطی ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ فرنٹ لائن ورکرز کے لیے حفاظتی سامان کی فراہمی جاری ہے،اسپتالوں میں جو چیزیں تفویض کی جاتی ہیں ضروری ہے ہدایات فالو کریں۔

انہوں نے کہا کہ مشاہدے میں آیا ہے حفاظتی سامان کا استعمال بے دریغ کیا جا رہا ہے،حفاظتی سامان غیر ضروری اور غیرمناسب استعمال ہوگا تو قلت ہوگی،پی پی ایز کی ضرورت انہیں ہے جو کرونا مریضوں کے لیے تعینات ہیں۔

- Advertisement -

معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ فرنٹ لائن ورکرز کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملی حفاظتی ہدایات پر عمل کرے، ہدایات میں ہے کس ہیلتھ پروفیشنلز کو کون ساحفاظتی سامان استعمال کرنا ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حفاظتی سامان پہنچانے کا ایسا نظام بنا رہے ہیں کہ اس کی کمی نہ ہو،پاکستان کے 152 اسپتالوں میں ایک ہفتے کے لیے حفاظتی سامان روانہ کر دیا، یہ وہ 152اسپتال ہیں جہاں امکان ہے کہ کرونا مریضوں کو پہلے لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حفاظتی کٹس براہ راست روانہ کی گئی ہیں تاکہ اس کی کمی نہ ہو،حفاظتی کٹس کا بھی ایک سینٹرل ڈیٹا بیس بنائیں گے، ڈیٹا بیس سے پتہ چلےگا دوبارہ ہم نے پی پی ایز کب پہنچانی ہیں۔

معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ ہیلتھ پروفیشنلز کی حفاظت اور حفاظتی کٹس پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے،400 اسپتال کی فہرست ہے جنہیں براہ راست حفاظتی کٹس پہنچائی جائیں گی،ذاتی تحفظ کے سامان کا عقل مندی سے استعمال کیا جائے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ خوش قسمتی اور اللہ کی رحمت ہے پاکستان میں کرونا مریض کم ہیں، کسی حد تک یہ بات درست ہے ہمارے تخمینےغلط ثابت ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن،سماجی فاصلوں کی وجہ سے مریضوں کی تعداد کم ہے،یہ سوچنا کہ مریضوں کی تعداد کم ہے اور مطمئن ہونا بڑی غلطی ہوگی، ہمیں ابھی مزید احتیاط اور مزید ذمہ داری کی ضرورت ہے۔

معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ حکومت نے کہا تھا کوئی وینٹی لیٹرز بنانا چاہتا ہے تو انہیں سہولت دی جائےگی،وینٹی لیٹرز کی یقیناً پاکستان میں کمی ہے،چاہتےتھے لوگ وینٹی لیٹرز میں سرمایہ کاری کریں تاکہ کمی پوری ہوسکے،لوگ ڈریپ کے ذریعے وینٹی لیٹرز بنانے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اب تک 44 ہزار 896 کرونا ٹیسٹ ہوچکے ہیں، گزشتہ 24گھنٹے میں 2 ہزار 737 کرونا ٹیسٹ کیے گئے،
2 ہزار737 ٹیسٹ میں سے 248 کیسز مثبت آئے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں