اشتہار

اٹلی: غیرت کے نام پر بیٹی کو قتل کرنیوالے پاکستانی والدین کو عمر قید کی سزا

اشتہار

حیرت انگیز

اٹلی میں غیرت کے نام پر 18 سالہ بیٹی کو قتل کرنے کے الزم میں عدالت نے پاکستانی والدین کو عمر قید کی سزا سنادی۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق والدین پر الزام تھا کہ انھوں نے ارینج میرج کے لیے پاکستان جانے سے انکار کرنے پر اپنی 18 سالہ بیٹی ثمن عباس کو قتل کردیا۔ اطالوی عدالت نے شواہد کی بنا پر والدین کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

ثمن اپریل 2021 میں لاپتہ ہوگئی تھی جس کے اطلاعات آئی تھیں کہ لڑکی کو نام نہاد غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا ہے اس خبر نے اٹلی کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

- Advertisement -

قتل کی جانے والی لڑکی کے والد شبر عباس کو شمالی شہر ریگیو ایمیلیا کی عدالت نے اس کی مفرور بیوی کے ہمراہ مجرم قرار دیا ہے۔ لڑکی کے چچا کو 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ دو کزنز کو بری کردیا گیا۔

عدالت نے مجرموں کو فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیا ہے۔ شبر کا عدالت میں گواہی دیتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ بے گناہ ہے جبکہ لڑکی کے باپ نے احتجاج بھی کیا۔ والد نے عدالت کو بتایا کہ ’یہ ٹرائل ابھی مکمل نہیں ہوا۔ میں بھی جاننا چاہتا ہوں کہ میری بیٹی کو کس نے قتل کیا۔‘

شبر کو اگست میں اٹلی میں عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے قتل کے شبے میں پاکستان میں ان کے گاؤں سے گرفتار کیا گیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان کی بیوی تاحال پاکستان میں روپوش ہیں۔

اپنے بیان میں استغاثہ کا کہنا تھا کہ ثمن کے اہل خانہ کو جب پتہ چلا کہ ان کا اٹلی میں بوائے فرینڈ ہے تو وہ غصے میں آ گئے اور انھوں نے اسے قتل کردیا۔

عدالت میں استغاثہ کا کہنا تھا کہ ثمن سماجی خدمات کی نگرانی کے ادارے میں تھوڑا عرصہ رہنے کے بعد کچھ دستاویزات جمع کرنے کے لیے گھر واپس آئی تھیں، اس دوران لڑکی کو قتل کیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں