ممبئی: بالی وڈ کی نامور اداکارہ جیکلین فرنانڈز کو منی لانڈرنگ کیس میں ریلیف مل گیا۔ عدالت نے ان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
نئی دہلی کی عدالت میں ملزم سکیش چندرا شیکھر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس میں جیکلین فرنانڈز کا نام بھی شامل ہے۔
جیکلین فرنانڈز کیس میں عبوری ضمانت پر تھیں تاہم انہوں نے ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
عدالت نے اداکارہ اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج اداکارہ کے حق میں سنا دیا۔
ضمانت منظور ہونے کے بعد جیکلین گرفتاری سے تو بچ گئیں لیکن وہ بیرون ملک سفر نہیں کر سکتیں کیوں کہ ان کا نام ایل او سی فہرست میں شامل ہے۔
#WATCH | Jacqueline Fernandez leaves from Delhi's Patiala House Court after getting bail in Rs 200 crores money laundering case involving alleged conman Sukesh Chandrashekhar pic.twitter.com/d1qjSaLZeg
— ANI (@ANI) November 15, 2022
11 نومبر کو ہونے والی سماعت میں جج شیلیندر ملک نے ریماکس دیے تھے کہ فی الحال جیکلین کی ضمانت پر فیصلہ تیار نہیں، فیصلہ 15 نومبر کو سنایا جائے گا تب تک کے لیے اداکارہ کی عبوری ضمانت میں توسیع کی جاتی ہیں۔
10 نومبر کی سماعت پر عدالت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ عدالت نے ریماکس دیے تھے: ’جیکلین فرنانڈز کا نام ایل او سی میں ڈالنے کے باوجود انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا گیا جبکہ دیگر ملزمان جیل میں ہیں؟ پسندیدگی کی بنیاد پر لوگوں کا انتخاب کیوں کیا جا رہا ہے؟‘ اس پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
یاد رہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ملزم سکیش چندرا شیکھر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کر رہی ہے جس میں اداکارہ کو ملزم کے ساتھ قریبی تعلقات کی وجہ سے شاملِ تفتیش کیا گیا ہے۔
جیکلین فرنانڈز کو متعدد بار کیس کے سلسلے میں تفتیش کے لیے طلب کیا گیا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ عدالت میں اداکارہ کے خلاف چارج شیٹ بھی جمع کروا چکی ہے جس میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔