اشتہار

جیکلین کیساتھ واٹس ایپ چیٹ لیک ہونے پر سکیش نے خاموشی توڑ دی

اشتہار

حیرت انگیز

ممبئی: 200 کروڑ روپے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار سکیش چندر شیکھر نے معروف بالی وڈ اداکارہ جیکلین فرنانڈیز کے ساتھ منظرِ عام پر آنے والی مبینہ واٹس ایپ چیٹ کی حقیقت بیان کر دی۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سکیش چندر شیکھر نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ میرے اور جیکلین فرنانڈیز کے درمیان منظرِ عام پر آنے والی مبینہ واٹس ایپ چیٹ جعلی ہے۔ اس نے اپنی مبینہ گرل فرینڈ پر الزام عائد کیا کہ وہ چیٹ کو سنسنی خیز بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

سکیش چندر شیکھر نے دعویٰ کیا کہ ’اس بات کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ میں نے جیل سے جیکلین فرنانڈیز کو واٹس ایپ پر میسجز یا وائس نوٹ نہیں بھیجے۔ میں نے ہمیشہ اپنی محبت کا اظہار کھل کر کیا، اگر مجھے کوئی پیغام بھیجنا ہوتا تو میں قانونی راستہ اختیار کرتا۔‘

- Advertisement -

ملزم نے سی بی آئی سے جعلی پیغامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے میری آواز تیار کر کے جیکلین فرنانڈیز کو میسجز بھیجے گئے۔

متعلقہ: ’اب تمہارے سارے راز افشا کروں گا‘: جیکلین فرنانڈیز کو دھمکی مل گئی

گزشتہ روز جیکلین فرنانڈیز اور سکیش چندر شیکھر کے درمیان مبینہ واٹس ایپ چیٹ منظرِ عام پر آئی تھی۔

ملزم کی جانب سے ایک پیغام 30 جون 2023 کو بھیجا گیا تھا جس میں اس نے فرمائش کی تھی کہ ’اس ماہ کی 6 تاریخ کو عدالت میں پیشی کے دوران آپ سیاہ کُرتہ یا اسی رنگ کی کوئی اور چیز پہن کر آئیں تاکہ میں تصدیق کر سکوں کہ آپ کو میرا واٹس ایپ پر بھیجا گیا پیغام موصول ہوگیا ہے۔‘

ایک اور میسج میں سکیش چندر شیکھر نے لکھا تھا کہ ’مجھے یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا کہ آپ نے عدالت میں پیشی کے دوران سیاہ رنگ کی کوئی چیز نہیں پہنی تھی۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ آپ کیا سوچ رہی ہیں، مجھ سے دور بھاگ رہی ہیں یا مجھ سے جان چھڑانا چاہتی ہیں۔‘

ملزم نے پیغام میں لکھا تھا کہ مجھ سے دور ہونا آپ کے فائدے میں نہیں ہوگا، ایک میں ہی ہوں جو آپ کے ساتھ کھڑا ہوں، میں آپ کیلیے کچھ بھی کر سکتا ہوں مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔

واٹس ایپ چیٹ کے مطابق ’18 تاریخ کو پھر پیشی ہے اور اس مرتبہ آپ رنگ برنگی کُرتہ زیب تب کیجیے گا یا پھر سفید شرٹ پہن لیجیے گا تاکہ مجھے پتا چل سکے کہ آپ کو میرا پیغام مل گیا۔‘

یاد رہے کہ بالی وڈ اداکارہ 200 کروڑ روپے منی لانڈرنگ کیس میں ملزم کے خلاف مرکزی گواہ ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں