کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بلدیاتی کالے قانون کے خلاف یہ دھرنا بہت زیادہ اہمیت اختیار کرگیا ہے، ہم شہر کے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔
سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے کے دھرنے کے شرکاء اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے بلدیاتی ادارے چاہییں۔
ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نے سندھ بلدیاتی نظام کا آرڈیننس جاری کیا تھا، ہمیں کسی دور کا نظام نہیں بلکہ ہمیں کراچی کے مسائل کا حل چاہیے،
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت سندھ کراچی کا ماسٹر پلان بلدیاتی حکومت کو دینے کے لیے تیار نہیں جبکہ ذوالفقارعلی بھٹو کے آرڈیننس میں ماسٹر پلان کا اختیار بلدیاتی حکومت کو دیا گیا تھا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ پلاننگ اور ڈیولپمنٹ ،ٹاؤن، واٹرسپلائی اور آرڈیننس میں مقامی حکومت کو دیے گئے، کے فور منصوبہ حکومت سندھ17سال میں بھی مکمل نہ کرسکی، مسئلے کا حل نکالنے کے بجائے کے فور منصوبہ وفاق نے لے لیا۔
حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ شہر کے اسپتال، تعلیمی ادارے اور میٹرنٹی ہوم سب بلدیاتی حکومت کے ما تحت تھے، برساتی نالوں کی مرمت اور دیکھ بھال بھی بلدیاتی حکومت کے پاس تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دھرنا کراچی کے تین کروڑ عوام کی توانا آواز بن چکا ہے جبکہ باقی جماعتوں نے احتجاج کے لیے دو دو ماہ کی تاریخ دے کر جان چھڑالی ہے، مطالبات کی منظوری کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس بھی جاسکتے ہیں۔