تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

جاپان نے ’امن پسندی‘ سے جان چھڑا لی، چین کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے اہم اعلان کر دیا

ٹوکیو: جاپان نے چین کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے فوج پر 320 ارب ڈالر خرچ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جاپان نے دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اپنائی ہوئی ’امن پسندی‘ پر مبنی حکمت عملی سے جان چھڑا لی ہے، اور چین کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے اپنی فوج پر 320 ارب ڈالر خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگِ عظیم دوم کے بعد سے یہ جاپان کی جنگ کی سب سے بڑی تیاری ہے، جاپانی وزیرِ اعظم فومیو کشیدہ کا کہنا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد چین جاپانی جزائر پر حملہ کر سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ پانچ سالہ منصوبے کے تحت فوج کو جنگی ساز و سامان سے لیس کریں گے۔

واضح رہے کہ جاپان نے چین اور شمالی کوریا کی طرف سے لاحق خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے پانچ سالوں میں اپنے فوجی اخراجات کو دوگنا کر دے گا، اور دشمن کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کی صلاحیت بھی حاصل کرے گا۔

بی بی سی کے مطابق یہ تبدیلیاں جاپان کی سلامتی کی حکمت عملی میں سب سے زیادہ ڈرامائی تبدیلی کی نشان دہی کرتی ہیں، کیوں کہ اس نے دوسری جنگ عظیم کے بعد ایک امن پسند آئین اپنایا تھا۔

منصوبے کے تحت ٹوکیو امریکا سے ایسے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل خریدے گا جو حملہ کرنے کی صورت میں دشمن کے لانچنگ سائٹس کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

جاپان اپنے سائبر وار فیئر صلاحیتوں میں بھی اضافہ کرے گا، وزیر اعظم فومیو کشیدا نے صحافیوں کو بتایا کہ جاپان کا دفاعی بجٹ 2027 تک جی ڈی پی کا 2 فی صد ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا بدقسمتی سے ہمارے ملک کے آس پاس، ایسے ممالک ہیں جو جوہری صلاحیت میں اضافہ، تیزی سے فوجی تیاری اور طاقت کے ذریعے جمود کو تبدیل کرنے کی یک طرفہ کوششیں کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ چینی بحریہ کے جہازوں کا ایک اسکواڈرن اس ہفتے جاپان کے قریب آبنائے سے ہوتا ہوا مغربی بحرالکاہل میں داخل ہوا تھا، جب کہ بیجنگ نے جمعہ کے روز ٹوکیو کی جانب سے قومی سلامتی کی نئی حکمت عملی کو جارحانہ سمجھتے ہوئے تنقید کی ہے۔ چینی اخبار کے مطابق یہ جاپان کی حالیہ عسکری چالوں کا جواب تھا۔

Comments

- Advertisement -