تہران : ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ وقت آگیاہے کہ امریکا ایران سے متعلق اپنی دیوالیہ پالیسی تبدیل کرے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی پابندیوں میں جکڑے ایران میں کروناوائرس سےانسانی المیہ جنم لےسکتا ہے، ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امریکا کی جانب سے نئی پابندیوں کے ردعمل میں کہا کہ وقت آگیاہے کہ امریکا،ایران سے متعلق اپنی دیوالیہ پالیسی تبدیل کرے۔
جواد ظریف کا کہنا تھا کہ 69 سال قبل ایران کےجمہوری وزیراعظم نےلوٹ مارختم کرنےکےلئے آئل انڈسٹری کونیشنلائز کیا، جواب میں امریکا نےایران پر پابندیاں لگائیں۔
69 yrs ago today, Iran's democratically-elected PM nationalized our oil industry to end plunder of our wealth. US response: embargo + regime change
From 1979, embargo + regime change again became staple of US policy on Iran – even amid #covid19
Time to change a bankrupt policy.
— Javad Zarif (@JZarif) March 19, 2020
ان کا کہنا تھا کہ 1979 سے پابندیاں اورحکومت کی تبدیلی امریکاکی ایران سے متعلق پالیسی بن گئی ہے جوکرونا وائرس کی وبا کے دوران بھی جاری ہے۔
یاد رہے امریکا نے ایران پرنئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور پیٹرو کیمیکل میں سرمایہ کاری کرنے والے تین اداروں کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے انہیں پابندی کا نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں : کرونا سے نبرآزما ایران پر امریکا نے مزید پابندیاں لگادیں
ماہرین کا کہنا تھا کہ ان پابندیوں کے بعد ایران مزید دباؤ کا شکار ہوجائے گا، موجودہ حالات میں ایران پر امریکی پابندیاں عائد ہونا انتہائی تشویش ناک ہے اور اگر یہی صورتحال رہی تو دونوں ممالک کے درمیان کبھی مذاکرات نہیں ہوپائیں گے۔
خیال رہے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا امداد کے بجائے پابندیاں ختم کرے امریکا بینکوں سے پابندی ہٹائے تاکہ ادوایات خریدی جاسکیں جبکہ ایرانی ڈاکٹرزکے مطابق امریکی پابندیوں کے باعث ملک بھرمیں طبی آلات اورادوایات کم ہیں، جو دستیاب ہیں وہ عام شہریوں کی قوت خرید سے باہر ہیں۔