لاہور: مسلم لیگ ن کے ایم این اے جاوید لطیف نے اپنے خلاف نیب کی انکوائری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما جاوید لطیف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق انکوائری جاری ہے۔ ردعمل میں انہوں نے نیب کی انکوائری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ نیب نے غیر قانونی اثاثے بنانے کے الزام پر انکوائری شروع کی، الزامات پر اینٹی کرپشن اپنی تحقیقات بند کرچکا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مسلم لیگ ن کا ایم این اے ہونے کی بنا پر انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، نیب کو ممکنہ انتقامی کاروائی سے روکا اور ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے ایم این اے جاویدلطیف سمیت 7افراد کے خلاف آمدن سے زائداثاثوں کی انکوائری جاری ہے، نیب نے جاوید لطیف کو دوبارہ طلب کرکھا ہے۔
نیب کی جانب سے لیگی ایم این اے جاوید لطیف کو یکم جنوری کو دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، جاوید لطیف کو نامکمل ریکارڈ فراہم کرنے پر دوبارہ طلب کیا گیا۔ انور لطیف، منور لطیف اور امجد لطیف بھی نیب کے روبرو پیش ہوں گے۔
آمدن سے زائداثاثوں کی انکوائری، جاوید لطیف کو نیب نے دوبارہ طلب کرلیا
واضح رہے کہ ستمبر میں جاوید لطیف کے خلاف اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی مدعیت میں سورس رپورٹ کی بنیاد پر زمینوں پر قبضے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر کے مطابق جاوید لطیف کے ڈیرے کی اراضی کی جعل سازی میں محکمہ مال کے پٹواری ملک شبیر اور محمد رشید ملوث تھے، محمد رشید نے مالک نہ ہوتے ہوئے بھی ساڑھے 37 مرلے کی اراضی میاں برادران کو بیچ دی تھی۔