تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

روہنگیا مسلمانوں پر مظالم، پاکستان بھر میں احتجاج

اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بزدل حکومت نے برما کے سفارت خانے کو تحفظ دیا مگر روہنگیا کے مظلوم مسلمانوں کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے، روہنگیا مسلمانوں پرحملہ عالم اسلام پرحملہ ہے۔

اسلام آباد میں روہنگیا مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ’جب تک امریکا اجازت نہیں دیتا ہمارے حکمران بیان جاری نہیں کرتے، حکومتی بے حسی کی وجہ سے پاکستان اور امتِ مسلمہ کا یہ حال ہوا‘۔

انہوں نے کہا کہ بزدل حکمرانوں نے ریلی روکنے اور برما کےسفارتخانے کو تحفظ فراہم کیا مگر ابھی تک روہنگیا کے مظلوم مسلمانوں کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے، حکومت کو چاہیے کہ وہ برما کے سفیر کو پاکستان سے واپس بھیج کر سفارت خانہ بند کردے مگر ایسا ہونا ممکن نہیں کیونکہ ہمارے وزراعظم کو اپنے وزیراعظم ہونے کا اب تک یقین نہیں ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ ترک صدر اور اُن کی اہلیہ برما گئے مگر ہمارے حکمرانوں نے مظالم کے خلاف کوئی بیان تک جاری نہیں کیا، اقلیتوں پر کوئی بھی حکومت ظلم کرے تو اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق اُس پر پابندی عائد کی جانے چاہیے۔

جماعت اسلامی کے امیر نے مطالبہ کیا کہ او آئی سی کا حصہ بننے والے ممالک کو فوری طور پر اپنے ملکوں سے برما کے سفیروں کو نکال دینا چاہیے اور اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کر کے برما پر مکمل پابندی عائد کی جانی چاہیے۔

یاد رہے روہنگیا مسلمانوں پر فوجی مظالم کے خلاف آج اسلام آباد ‘ کراچی ‘ لاہور‘ پشاور‘ کوئٹہ‘ ملتان‘ گلگت اورکشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

جماعت اسلامی کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں ریلی کا انعقاد کیا گیا، سراج الحق کی سربراہی میں نکالی جانے والی ریلی اور اُس کے شرکاء کو میانمار سفات خانے پہنچنا تھا تاہم انتظامیہ نے ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں دی جس کے بعد کشیدگی بھی پیدا ہوئی تاہم پولیس افسران اور جماعت اسلامی کی اعلیٰ قیادت کے مابین کامیاب مذاکرات ہوئے جس کے بعد سراج الحق نے خطاب شروع کیا۔

جماعت اسلامی کے امیر نے دعویٰ کیا کہ ’پولیس کے اعلیٰ افسران نے انہیں بتایا کہ آپ کے اعلان کے بعد برما کے سفیر ملک چھوڑ کر فرار ہوگئے، اگر برما کے سفارت کار کو ملک بدر نہ کیا گیا تو ہم جلد اپنا اگلہ لائحہ عمل دیں گے‘۔

دوسری جانب پولیس کی جانب سے سریناچوک پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے ‘ واٹر کینن اور بکتر بند گاڑیاں بھی مظاہرین کو روکنے کے لیے موجو د تھیں ۔

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف بھی برما میں ہونے والے مظالم کے خلاف اسلام آباد میں نادرا چوک تک پہنچ گئی ہے ‘ دیگر جماعتیں بھی آج برما میں ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاج کررہی ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -