لاہور: جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹروں نے حکومت کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگا دیا ہے، محکمہ صحت نے اسپتال میں غیر حاضر لیکن تنخواہ لینے والے 6 ڈاکٹرز دھر لیے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے یورولوجی ڈیپارٹمنٹ کے 6 غیر حاضر ڈاکٹرز کے خلاف پیدا ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، مخصوص گروہ کی جانب سے ڈاکٹروں کو ملی بھگت کے ساتھ بیرون ملک روانہ کرنے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
مذکورہ ڈاکٹرز میں وومن میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مدیحہ لیاقت، میڈیکل آفیسرز ڈاکٹر محمد افضال، ڈاکٹر عبدالباسط ، ڈاکٹر محمد احمد، ڈاکٹر محمد حفیظ اور سینئر رجسٹرار ڈاکٹر عابد حسین شامل ہیں، انھیں و دیگر کو شوکاز نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔ دیگر افراد میں وہ گروہ شامل ہے جو ہر ماہ تنخواہوں اور حاضری کی تصدیق کیا کرتا تھا۔
مراسلے کے مطابق ڈاکٹرز کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے 7 دن کے اندر جواب طلب کر لیا گیا ہے، مراسلے میں کہا گیا کہ ڈاکٹرز عرصہ دراز سے اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے، انھوں نے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے غفلت برتی اور غیر حاضر ہونے کے باوجود تنخواہیں وصول کیں۔
نجی کمپنی کے انجکشن ”ویکسا“ کا استعمال فوری روکنے کا حکم
محکمہ صحت کے مطابق ڈاکٹروں کے طرز عمل سے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا ہے، اور مذکورہ ڈاکٹر اسپتال کے قواعد و ضوابط اور پیشہ وارانہ اخلاقیات کی سنگین خلاف ورزی کے مرتکب بھی ہوئے۔