اشتہار

جناح ہاؤس حملہ: عمران خان نے جے آئی ٹی کو تحریری جواب دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے جناح ہاؤس (کور کمانڈر ہاؤس لاہور) پر حملے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کو تحریری جواب دے دیا۔

جے آئی ٹی نے آج شام 4 بجے عمران خان کو تحقیقات کیلیے طلب کیا تھا مگر چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد کردہ نمائندگان پیش ہوئے۔جے آئی ٹی نے نمائندوں کے ذریعے سابق وزیر اعظم کا جواب قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

اس کے بعد عمران خان کی جانب سے تحقیقات میں شمولیت کیلیے تحریری بیان جمع کروا دیا گیا جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ 10 مئی کو درج مقدمے کی تحقیقات میں شمولیت کا نوٹس بھجوایا گیا، نوٹس کل موصول ہوا جس کے جواب کیلیے مہلت محدود تھی، طے شدہ شیڈول کے مطابق آج عدالتوں میں پیش ہونا تھا۔

- Advertisement -

عمران خان نے اپنے جواب میں لکھا کہ معاملے پر لاہور کی اے ٹی سی پہلے ہی ضمانت دے چکی ہے، جس روز واقعات ہوئے نیب کی غیر قانونی حراست میں تھا، سپریم کورٹ کے حکم پر مجھے رہا کیا گیا، جھوٹے مقدمات کے اندراج کے باوجود مکمل تعاون کر رہا ہوں، میرے خلاف دائر مقدمات جھوٹے اور غلط ہیں۔

متعلقہ: نو مئی واقعات پر جے آئی ٹیز تشکیل دے دی گئیں

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باوجود تحقیقات کا حصہ بننے کیلیے تیار ہوں، علی اعجاز اور نعیم حیدر کو پیش ہونے اور تحقیقات میں شمولیت کیلیے مجاز بنا رہا ہوں، پاکستان کے 22ویں وزیر اعظم کے طور پر خدمات سر انجام دے چکا ہوں۔

’وزیر آباد میں قاتلانہ حملے کا نشانہ بھی بن چکا ہوں۔ سلامتی کو خطرات کے باوجود عدالتوں میں پیشی ناگزیر ہے۔ سکیورٹی اخراجات کے پیش نظر زمان پارک سے شمولیت قابل تحسین ہوگی۔ جے آئی ٹی کی جانب سے پہلے بھی ایسا کیا جا چکا ہے۔‘

تحریری بیان میں عمران خان نے لکھا کہ ہائی کورٹ کا لارجر بینچ بھی انتظامات کی ہدایات دے چکا ہے، ویڈیو لنک یا سوالنامے کے ذریعے تحقیقات میں شمولیت کی راہ میں رکاوٹ نہیں، زمان پارک سے بذریعہ ویڈیو لنک تحقیقات میں شمولیت مناسب رہے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں