ہر سال سردیوں کے آتے ہیں ٹھنڈی ہواؤں کی وجہ سے خصوصاً بڑی عمر کے افراد میں جوڑوں کے درد کی شکایات عام ہوجاتی ہیں، اس کی وجہ کیا ہے اور اس مشکل پر کیسے قابو پایا جاسکتا ہے۔
مذکورہ صورتحال سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کرنا لازم ہیں اور ساتھ ہی درد سے نجات کیلئے دوا کا استعمال یا کسی تیل کی مالش بھی اہمیت کی حامل ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر ندیم آصف نے اس کیفیت کے پیدا ہونے کی وجوہات اور اس کے علاج سے متعلق ناظرین کو مفید مشورے دیے۔
انہوں نے بتایا کہ جوڑوں کے درد کی اہم اور عام وجہ تو یہ ہے اس موسم میں خون کی رگیں سکڑ جاتی ہیں جس کے سبب خون کی روانی متاثر ہوتی ہے، لیکن اس کی سب سے اہم وجہ جسمانی سرگرمیوں کا نہ ہونا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سردی کی وجہ سے ہم بستر اور لحاف کو جلدی نہیں چھوڑتے جس کا براہ راست اثر پٹھوں اور جوڑوں پر پڑتا ہے کیونکہ ان کو حرکت نہیں دی جاتی۔ لہٰذا بستر پر لیٹے لیٹے بھی اپنے ہاتھ پیروں کی ورزش کریں تاکہ خون کی روانی بہتر ہو۔
ڈاکٹر ندیم آصف کا کہنا تھا کہ سردی میں پیاس نہیں لگتی اور لوگ پانی کی کمی کی وجہ سے ڈی ہائیڈریشن کی علامات کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ سردیوں میں پائے، یخنی یا گوند کتیرا کا حلوہ کھا لیا تو گھٹنے مضبوط ہوجائیں گے ایسا کچھ نہیں کیونکہ یہ سب کھانے سے وٹامنز اور پروٹین تو مل جاتے ہیں ان کا گھٹنوں کی طاقت سے کوئی تعلق نہیں، یہ صرف دماغی خلل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں کو سردیوں میں جوڑوں کے درد اور ہڈیوں میں تکلیف کا زیادہ سامنا ہوتا ہے، عام طور پر یہ درد ہاتھوں، پیروں کے جوڑوں میں ہوتا ہے، یہ خطرناک تو نہیں ہوتا مگر تکلیف دہ ضرور ہوتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے مناسب گرم ملبوسات اور باہر زیادہ دیر تک رہنے سے گریز کرنا چاہیے۔