کراچی: شہر قائد میں کوئٹہ دورے سے واپسی پر پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کی، جس میں انھوں نے وزیر اعظم کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا تاہم ایک صحافی کے سوال پر وہ کوئی جواب نہ دے سکیں۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا ’آپ کے دورمیں ماڈل ٹاؤن کا واقعہ ہوا، کیا آپ گئی تھیں؟‘ تاہم مریم نواز نے ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے کئے گئے اس سوال کو یک سر نظر انداز کر دیا۔
صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لواحقین سے آپ اور نواز شریف کتنی بار ملے؟ نواز دور میں ہزارہ برادری کے سیکڑوں افراد شہید ہوئے آپ کتنی بار گئیں؟
مریم نواز ان سوالوں کا کوئی جواب نہ دے سکیں، جب کہ انھوں نے اپنی گفتگو میں وزیر اعظم عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھیں صرف ان کی انا لواحقین کے پاس جانے سے روک رہی ہے۔
لواحقین تدفین کریں، گارنٹی دیتا ہوں آج ہی کوئٹہ آؤں گا، وزیراعظم
مریم نواز کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے مظلوموں کو بلیک میلر کہہ کر انسانیت کی توہین کی۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آج اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ شہدا کی تدفین کے لیے وزیر اعظم کی آمد کی شرط رکھنا مناسب نہیں، لواحقین آج تدفین کریں تو آج ہی کوئٹہ آ جاؤں گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ کسی ملک میں نہیں ہوتا کہ وزیر اعظم کو بلیک میل کریں، میں نے کہا ہے یہ جیسے ہی تدفین کریں گے تو میں کوئٹہ جاؤں گا، آج تدفین کریں تو آج ہی کوئٹہ جاؤں گا، جب سارے مطالبات مان لیے ہیں تو دفنانے پر شرط کیوں؟
مریم نواز نے اپنی تنقید میں کہا کہ جسے کوئٹہ جانےکی اجازت نہ ملی وہ کیسے کسی کو این آر او دے گا، کیا وزیر اعظم لاشوں کو این آر او دیں گے؟ یہ نہ کہیں کہ سیاست کی جارہی ہے، سیاست قوم اور عوام کی خدمت کرنے کا نام ہے۔ تاہم جب اسی عوامی خدمت کے تناظر میں صحافی نے ان سے ماڈل ٹاؤن اور ہزارہ برادری سے متعلق سوال کیا تو انھوں نے نظر انداز کر دیا۔