اسلام آباد: محفوظ پاکستان کی تعمیر کے موضوع پر بین الاقوامی سمپوزیم میں جسٹس عمر عطا بندیال پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے آب دیدہ ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پانی کے اہم ترین مسئلے پر منعقدہ آبی کانفرنس میں جسٹس عمر عطا بندیال پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے نہ صرف خود آب دیدہ ہوئے بلکہ دوسروں کو بھی رُلا دیا۔
[bs-quote quote=”سینئر جج کو آب دیدہ ہوتے دیکھ کر چیف جسٹس اور دیگر ججز کی آنکھیں بھی چھلک پڑیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
آبی کانفرنس میں شرکا کی آنکھیں بھر آئیں، سینیئر جج کے آنسو دیکھ کر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور دیگر جج صاحبان کی آنکھیں بھی چھلک پڑیں۔
جسٹس عمرعطا بندیال کہتے ہیں یہی وہ پاکستان ہے جس کے لیے ہم نے کام کرنا ہے۔
دو روزہ بین الاقوامی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے اپنی بچوں کی زندگی تلف ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمیشہ سے یہ سوچ رہی کہ عوام کے بنیادی حقوق کے لیے جدوجہد کروں، آئین تمام شہریوں کو مساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے، آئین پڑھ کر سوچتا ہوں، عوام کو ان کے حقوق کب ملیں گے۔
خیال رہے کہ بین الاقوامی واٹر سمپوزیم میں خبردار کیا گیا کہ پاکستان میں قلتِ آب کا مسئلہ شدید تر ہو رہا ہے، ملک 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے۔