بھارتی سپریم کورٹ کی جج بی وی ناگرتھنا نے کہا کہ گرمی کی چھٹیوں کے دروان اپنی تنخواہ لینا اچھا نہیں لگتا، میرا ضمیر گوارہ نہیں کرتا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت نے مدھیہ پردیش کے 6 سول ججوں کو برخاست کردیا تھا، عدالت کی مداخلت پر ان ججوں کی بحالی کے لیے سماعت ہوئی، جس کے بعد عدالت نے 6 میں سے 4 ججوں کو بحال کیا۔
رپورٹ کے مطابق بحالی کے بعد سینئر وکیل آر بسنت نے عدالت سے پچھلی تنخواہ دینے پر غور کرنے کی گزارش کی، اس دوران جج نے ان سول ججوں کو اجرت دینے سے انکار کردیا۔
جج بی وی ناگرتھنا نے کہا کہ چونکہ ججوں نے اپنی برخاستگی کی مدت کے دوران کام نہیں کیا تھا، اس لئے انہیں پچھلی تنخواہ نہیں دی جاسکتی۔
انہوں نے کہا آج کو بحال کیا جارہا ہے لیکن آپ لوگوں کو پچھلی تنخواہ نہیں مل سکتی، جب آپ نے جج کے طور پر کام ہی نہیں کیا تو ہم پچھلی تنخواہ نہیں دے سکتے، ہمارا ضمیر اس کی اجازت نہیں دیتا۔
جج بی وی ناگرتھنا نے اس موقع پر کہا کہ مجھے بھی گرمی کی چھٹیوں کے دوران اپنی تنخواہ لینے میں بہت بُرا لگتا ہے، کیونکہ میں جانتی ہوں کہ میں نے اس دوران کام نہیں کیا۔