راولپنڈی: راولپنڈی میں درندہ صفت میاں بیوی نے غلطی سے دو طوطے پنجرے سے اڑانے پر 8 سالہ گھریلو ملازمہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ زہرہ ایک پنجرے کی صفائی کررہی تھی کے اس دوران پنجرہ اچانک کھلنے سے دو طوطے اڑ گئے جس پر حسان صدیقی اور ان کی اہلیہ نے طیش میں آکر بچی کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا، بچی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 8 سالہ بچی کا تعلق مظفر گڑھ سے تھا جسے گھر کے مالک حسان صدیقی اور ان کی اہلیہ نے اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کے لیے رکھا ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حسان صدیقی بچی کو اسپتال منتقل کرنے کے بعد فرار ہوگیا تھا مگر بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر زہرہ کو انصاف دو ٹاپ ٹرینڈ کرنے لگا، وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے بھی انصاف کے لیے آواز بلند کی اور کہا کہ اب تمہاری باری ہے پنجرے میں رہنے کی۔
Now it’s your turn to be the one in the bloody cage! #JusticeForZohraShah #StopChildLabour #ProtectOurChildren
— Shaniera Akram (@iamShaniera) June 3, 2020
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ کم عمر ملازمہ سے زیادتی، قتل کیس میں پولیس سے رابطے میں ہیں، ہمارا وکیل اس کیس کی پیروی کررہا ہے، کیس میں شامل میاں بیوی 4 دن کے ریمانڈ پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق نے ایمپلائمنٹ آف چلڈرن ایکٹ میں ترمیم کی تجویز دی ہے، گھریلو کام کو خطرناک قرار دینے کی ترمیم شامل کرنے کی تجویز دی ہے۔