تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

جسٹس (ر) عظمت سعید براڈشیٹ انکوائری کمیٹی کے سربراہ مقرر

وفاقی وزرا نے اعلان کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کو براڈشیٹ انکوائری کمیٹی کا سربراہ مقرر کر دیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز اور وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاونٹ پر جسٹس (ر) عظمت سعید کو براڈشیٹ انکوائری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیے جانے کا اعلان کیا۔

پیر کے روز وزیراعظم کی زیر صدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں شہزاد اکبر نے براڈ شیٹ کیس پر بریفنگ دی تھی۔ اجلاس میں وزیراعظم نے براڈ شیٹ کے معاملے پر 5 رکنی کمیٹی قائم کی تھی۔
کمیٹی میں وفاقی وزیر فواد چوہدری، شیریں مزاری، بابر اعوان اور شہزاد اکبر شامل ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ براڈ شیٹ معاملہ تفصیلی طور پر عوام کے سامنے رکھا جائے، براڈ شیٹ کیس کے فیصلے میں موجود حقائق منظرعام پر لائے جائیں۔
عمران خان نے کہا کہ براڈ شیٹ کمپنی تو 20 سال پہلے کے اثاثوں کی تحقیقات کررہی تھی، گزشتہ دس سال کا حساب تو ابھی ہونا ہے، ملکی دولت لوٹ کر باہر لے جانے والے احتساب سے نہیں بچ سکتے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کے لندن میں موجود فلیٹس ایون فیلڈ کے حوالے سے برطانیہ کی براڈ شیٹ کمپنی کے چیف کیوے مُوسوی نے اہم انکشافات کیے تھے۔

نیب کے خلاف ہرجانے کا کیس جیتنے والی کمپنی براڈ شیٹ کے چیف کیوے مُوسوی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ فاروق ایچ نائیک اور آصف زرداری کے ساتھی راجہ نے ہم سے رابطہ کیا، فاروق ایچ نائیک نےہم سےسیٹلمنٹ کی بات کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آپ شہزاد اکبر سے پوچھیں وہ معاملہ کیوں گھما رہے ہیں؟ شہزاد اکبر ہماری کارکردگی پر سوال اٹھا کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں، میکسیکوسمیت کئی ملکوں میں ہماری تفتیش اورنتائج شانداررہے، ہماری شہرت کی وجہ سےہی ہماری خدمات حاصل کی گئی تھیں۔

Comments

- Advertisement -