میلبورن : آسٹریلیا ٹیم کے کوچ اور سابق بیٹسمین جسٹن لینگر نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کھلاڑیوں کا دشمن ہے جس کی وجہ سے ان کی توجہ کھیل سے ہٹ رہی ہے۔
آسٹریلوی چیف کوچ جسٹن لینگر نے پوری دنیا کے نوجوان کھلاڑیوں کو سوشل میڈیا سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے، سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کے آنے سے پوری دنیا کے کھلاڑیوں کو کبھی گالم گلوج تو کبھی آن لائن دھمکی آمیز پیغامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس لیے جسٹن لینگر کا کہنا ہے کہ اس سے بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ کھلاڑی سوشل میڈیا سے بالکل دور رہیں۔
ایک خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے49سالہ جسٹن لینگر نے کہا کہ اگر میں نوجوان کھلاڑیوں کو کوئی مشورہ دوں گا، بلکہ میں کسی بھی شخص کو یہی مشورہ دوں گا کہ سوشل میڈیا سے بالکل دور رہو۔
جسٹن لینگر نے کہا کہ میں ایسا اس لئے کہہ رہا ہوں کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ کوئی بھی اجنبی مجھے آکر کہے کہ میں کتنا اچھا ہوں اور سب سے اہم چیز ہے کہ میں نہیں چاہوں گا کہ اجنبی آکر مجھے بتائیں کہ میں کتنا برا ہوں کیونکہ میں جانتا ہوں کہ میں اچھا کھیل رہا ہوں یا برا کھیل رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں کبھی نہیں چاہتا کہ کوئی اجنبی مجھے یہ سب بتائے، جسٹن لینگر نے مزید کہا کہ میں یہ ضرور چاہوں گا کہ جن لوگوں کا میں احترام کرتا ہوں چاہے وہ میرے خاندان کے فرد ہوں یا میرے دوست صرف وہ وہ ایسا کرسکتے ہیں۔
انگلینڈ کے فاسٹ بالر جوفرا آرچر کو گزشتہ سال نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران نسلی تبصرے کا سامنا کرنا پڑا تھا اور حال ہی میں انہوں نے جب ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے دوران ’بایو ببل’ کی خلاف ورزی کی تھی تب بھی انسٹا گرام پر انہیں بھدے قسم تبصروں کا سامنا کرنا پڑا۔
جسٹن لینگر نے کہا کہ وہ یہ دیکھ کر حیران ہوگئے کہ ان کی ٹیم کو گزشتہ عالمی کپ اور ایشیز کے دوران آن لائن گالی دی گئی جو ان کیلئے ناقابل برداشت تھی۔