اوٹاوا: ویکسینیشن کے خلاف جاری احتجاج کے آگے کینیڈا کے وزیر اعظم ڈٹ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح کر دیا ہے کہ کرونا ویکسین لگوانے کے خلاف مزاحمتی تحریک ناقابل قبول ہے۔
پارلیمان سے خطاب میں انھوں نے کہا رکاوٹیں کھڑی کر کے وبا کو ختم نہیں کیا جا سکتا، اسے سائنس کے ذریعے ہی ختم کرنا ہوگا، صحت عامہ سے متعلق اقدامات لے کر ہی وبا کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
ایک طرف کینیڈا کی پولیس نے کرونا وائرس کی پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے ٹرک ڈرائیوروں کو گرفتار کرنے کی دھمکی دی ہے، دوسری طرف اب وزیر اعظم ٹروڈو نے مزاحمتی تحریک کو ناقابل قبول قرار دے دیا ہے۔
انھوں نے کہا رکاوٹیں اور غیر قانونی مظاہرے ناقابل قبول ہیں، کاروبار اور مینوفیکچرنگ کے شعبے پر اس کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، یہ سب بند کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری جین ساکی نے مظاہروں کے امریکی معیشت پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے سپلائی چَین اور آٹو انڈسٹری کو خطرہ لاحق ہے۔
خیال رہے کہ امریکا اور کینیڈا کے درمیان ایمبیسیڈر پل ایک اہم تجارتی گزرگاہ ہے جہاں سے روزانہ کی بنیاد پر 40 ہزار سے زیادہ پیدل چلنے والوں، سیاحوں اور 32 کروڑ 30 لاکھ ملین ڈالر کی مالیت کی اشیا لے کر جانے والے ٹرکوں کا گزر ہوتا ہے۔ کینیڈا اور امریکی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے وابستہ کئی ایسوسی ایشنز مشترکہ بیان میں پل پر سے رکاوٹیں ہٹانے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں۔