اشتہار

کے الیکٹرک کا کراچی میں لوڈشیڈ نگ سے متعلق اہم فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: کے الیکٹرک انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ چوری شدہ علاقوں میں مفت بجلی فراہم نہیں کرسکتے۔

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کےالیکٹرک اپنےدو ہزار سے زائد فیڈرز نیٹ ورک پر وقتاً فوقتاً چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کی سطح کا جائزہ لیتا ہے اور شہر میں لوڈشیڈنگ کا شیڈول اسی پر مبنی ہے جس کا آخری بار مارچ دو ہزار تئیس میں جائزہ لیا گیا تھا۔

کے الیکٹرک ترجمان نے بتایا کہ ہمارے نیٹ ورک کا ستر سے پچھتر فیصد حصہ بلا تعطل بجلی فراہم کررہا ہے، یہ وہ علاقے ہیں جہاں بجلی کی چوری کم اور بل وقت پر ادا کئے جاتے ہیں۔

- Advertisement -

بقیہ نیٹ ورک ان علاقوں پر مشتمل ہے جہاں نوے فیصد تک بجلی چوری ہو رہی ہے یہاں بجلی کے اصل استعمال کے بل بھی ادا نہیں کیے گئے ہیں، ایسے علاقے ہمارے نیٹ ورک کا قریبا بیس سے پچیس فیصس بنتے ہیں، انتظامیہ ان علاقوں میں بھی چودہ گھنٹے تک بجلی فراہم کرتی ہے۔

حکام نے پریس ریلیز میں واضح کیا کہ کے الیکٹرک انتظامکیہ یوٹیلیٹی سروسز مشکل حالات کا تنہا مقابلہ نہیں کرسکتیں، موجودہ معاشی حالات اور توانائی پیدا کرنے کے لیے ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث ‘مفت بجلی’ ان علاقوں کو قطعاً فراہم نہیں کی جا سکتی جہاں بل کی ادائیگی کم ہے، یا مسلسل کم ہورہی ہے۔

کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق جن علاقوں میں لوڈشیڈنگ ہو، اور وہاں کے صارفین اگر اپنے بجلی کا بل بروقت ادا کرنے لگیں تو لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں بھی بتدریج کمی واقع ہوتی ہے۔ انتظامیہ اس سلسلے میں مدد کرنے کے لیے رہائشیوں یا علاقے کے نمائندوں کے ساتھ تعاون کے لیے ہمہ وقت دستیاب ہے۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ پورے پاکستان میں صارفین کے بلوں میں وصول کی جانے والے بجلی کے نرخ ہر کسٹمر کیٹیگری میں برابر ہیں، ان کا تعین پاور سیکٹر ریگولیٹر نیپرا کرتا ہے جبکہ حکومت پاکستان کی طرف سے نوٹیفائی کرنے کے بعد ان کا اطلاق تمام ڈسکوز اور کے الیکٹرک پر بھی ہوتا ہے۔

بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں بشمول کے الیکٹرک اپنے طور پر ٹیرف تبدیل نہیں کر سکتیں، حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں اضافہ یا کمی کی جاتی ہے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور کے الیکٹرک کو وہی چارج کرنا ہوتا ہے۔

Comments

اہم ترین

انور خان
انور خان
انور خان اے آر وائی نیوز کراچی کے لیے صحت، تعلیم اور شہری مسائل پر مبنی خبریں دیتے ہیں

مزید خبریں