انقرہ: ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاراباخ تنازعے پر فرانس پراپیگنڈا کررہا ہے، ہم آخر تک آذربائیجان کا ساتھ دیتے رہیں گے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے حالیہ دنوں آرمینیا کے حق میں بیان جاری کیا تھا جس پر ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے اسے پراپیگنڈا قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ آرمینی قبضے کے معاملے میں فرانس غیر جانبدار نہیں ہے، تنازعے کے حل کے لیے 30 سالوں سے صرف جھوٹے وعدے ہوئے، ترکی اور آذربائیجان کے درمیان سالوں سے فوجی تعاون کا سمجھوتہ موجود ہے۔
اذربائیجان کے مقامی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ابراہیم قالن کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین اور دو طرفہ سمجھوتوں کے دائرہ کار میں ہم آخر تک آذربائیجان کا ساتھ دیتے رہیں گے۔
انہوں نے کہ اگر مسئلے کا حل چاہتے ہیں تو آرمینیا کو مقبوضہ علاقے چھوڑنا ہوگا، جو ممالک غیرجانبداری کا دعویٰ کررہے ہیں وہ دراصل آرمینیا کے ساتھ ہی دشمنی کر رہے ہیں، آذربائیجان یہ جدوجہد اپنی زمین پر جاری رکھے گا۔
کاراباخ تنازع: ترکی آذربائیجان کی کس طرح مدد کررہا ہے؟ صدر کا اہم بیان
یاد رہے کہ گزشتہ روز آذربائیجان کے صدر الہام علی ایف کا کہنا تھا ملکی فوج کی دشمن کے خلاف پیش قدمی جاری ہے، ترکی کے اعلیٰ پائے کے ڈرون کے استعمال سے ہمیں کم جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔