کراچی : قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی ایئرپورٹ کے قریب چینی قافلے پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا پتا لگا لیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش حملہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی، قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے اور حملے کی منصوبی بندی کا پتا لگالیا۔
ذرائع نے بتایا کہ خودکش حملے کی تیاری پی آئی بی کے علاقے میں کی گئی، دہشت گردوں نے پرانی سبزی منڈی میں فلیٹ لے رکھا تھا اور عارضی رہائش گاہ میں دہشت گرد طالب علم بن کر رہ رہے تھے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ سہولت کاروں کی عارضی رہائش گاہ تلاش کرکے سیل کردیا گیا ہے ، فلیٹ سے دھماکا خیزمواد کے ذرات،کپڑے اوربال ملے تاہم تمام نمونے ڈی این اے کے لیے محفوظ کرلیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں : کراچی ایئرپورٹ کے قریب حملے کی منصوبہ بندی کیسے ہوئی؟: گرفتار دہشت گرد کے سنسنی خیزانکشافات
ذرائع نے کہا کہ گرفتار ملزمہ 2 مرتبہ فلیٹ پر آئی تھی، 12 ہزار روپے میں2 کمروں کا فلیٹ کرائے پر لیا گیا تھا اور مرکزی سہولت کار 10ماہ سے اس فلیٹ میں رہائش پذیر تھے۔
ذرائع کے مطابق گاڑی میں بارود بلوچستان سے ہی بھر کر لایا گیا تھا، دھماکےکیلئےسرکٹ اور اگنیشن سسٹم کراچی میں موجودتھا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ فلیٹ سے ایئرپورٹ اور دیگرمقامات کی ریکی کی جاتی رہی ، فلیٹ کا کرایہ اور دیگر اخراجات کالعدم بی ایل اے ہر ماہ بھیجتی تھی تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گرفتار دہشت گردوں سے تفتیش جاری ہے۔