کراچی: بوٹ بیسن پر جھگڑے کے دوران شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے والے 4 گارڈز کو پولیس نے حراست میں لے لیا جبکہ مرکزی ملزم شاہ زین مری بلوچستان فرار ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے بوٹ بیسن پر شہری پر تشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی، گارڈز کے ہمراہ شہری کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم کی شناخت بلوچستان کے رہائشی شاہ زین ماری کے نام سے ہوئی ہے۔
فوٹیج میں شاہ زین مری کو اپنے سیکیورٹی گارڈز کے ہمراہ شہری پر تشدد کرتے دیکھا گیا تھا، گاڑی میں سوار مسلح افراد نے پہلے ریورس کرکے دوسری گاڑی کو ٹکر ماری پھر چھ سے سات مسلح افراد نے دو لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
واقعے کے بعد متاثرہ شخص نے بوٹ بیسن پولیس اسٹیشن میں کیس درج کروایا جس کے بعد ساؤتھ زون پولیس نے ملزم کو پکڑنے کی کوشش میں ڈیفنس کے علاقے میں رات بھر چھاپے مارے۔
پولیس کا کہنا ہے اس واقعے میں بلوچستان کا شہری شاہ زین مری تشدد میں ملوث ہے، شاہ زین مری کے چار سیکیورٹی گارڈز کو کارروائی کے بعد گرفتار کرلیا گیا اور ان سے چار کلاشنکوف برآمد کرلی گئیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم شاہ زین مری شہری پر تشدد کے بعد بلوچستان فرار ہو گیا، شاہ زین مری کی گرفتاری کیلئے بلوچستان حکومت سے رابطہ کیا ہے۔
کراچی : بوٹ بیسن میں مسلح افراد کا شہریوں پر تشدد، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
دوسری جانب متاثرہ شہری برکت علی سومرو کا کہنا ہے معاملہ میڈیا پر آیا تو پولیس حرکت میں آئی ہے، مقدمہ درج کرانے میں بھی دو دن لگے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ 19 فروری کو بوٹ بیسن تھانے کی حدود میں پیش آیا ہے، اس واقعے پر اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ترجمان سندھ سعدیہ جاوید نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔