کراچی: گزشتہ کئی سالوں سے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سپر ہائی وے پر سات سو ایکڑ سے زائد رقبے پر ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی لگائی جاتی ہے، جس میں مختلف علاقوں سے چھوٹے بڑے ہر نسل کے تقریباً تین لاکھ سے زائد جانور بیچنے کے لیے لائے جاتے ہیں، جن میں ایک لاکھ 75ہزار بڑے جانور اور تقریباً ایک لاکھ 25ہزار چھوٹے جانور ہوتے ہیں۔
سپر ہائی وے پر سجنے والی مویشی منڈی کی روایتی رونقیں عروج پر پہنچ گئی لیکن بیش قیمت جانوروں کی قیمتیں آسمان پر دیکھ کر کاہگ پریشان نظر آتے ہیں، کراچی میں سجنے والی ایشیاء کی سب سے بڑی منڈی جو آج کل اہل کراچی کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
کراچی میں عیدالاضحی پر قربانی کیلئے جانوروں کی نمائش کے الگ ہی رنگ ہیں، جو خریداروں سمیت عام شہریوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہے، جہاں بھاری بھرکم بیلوں نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے وہیں ان کی آسمان سے باتیں کرتی قیمت کو دیکھ کر شہری پریشان نظر آتے ہیں۔
عید قربان جذبہ ایثار کا نام ہے اسی لیے ہر کوئی قربانی کیلئے خوبصورت اور صحت مند جانور کی تلاش میں ہے، عید قربان کے آتے ہی سب کی خواہش اور کوشش ہے کہ خوب سے خوب ترجانور قربان کیا جائے، مویشیوں کے بیوپاری بھی اپنے جانوروں کی صفائی ستھرائی میں ہیں۔
بیوپاریوں نے عوامی توجہ حاصل کرنے کے لیے اونٹ ،گائے اور بکروں کو رنگ برنگی مالا،جھنجروں اور مہندی سے سجا رکھا ہے ان منڈیوں میں آنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ بیوپاری جانوروں کا ریٹ ڈبل سے بھی زائد مانگ رہے ہیں۔
ملک بھر سے بیو پاری اپنے بیش قیمت جانوروں کو بیچنے کی غرض سے مویشی منڈی کا رخ کررہے ہیں، اس کے باوجود مویشی منڈی میں قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور نظر آتی ہیں، بیوپاریوں کے مطابق مہنگائی سبب مویشی مہنگا بیچنے پر مجبور ہیں، بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ جانور اور چارا مہنگا ہونے کی وجہ سے وہ جانور مہنگا بیچنے پر مجبور ہیں۔
منڈی میں جگہ کی تقسیم پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر کی گئی ہے،وی آئی پی جگہ کے مختلف ریٹ مقرر کیے گئے ہیں، جو جگہ جتنی بہتر اسی حساب سے اس کا کرایہ بھی مہنگا ہے۔ وی آئی پی جگہ کا کرایہ ایک لاکھ سے ڈھائی لاکھ روپے تک ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اندرون ملک سے آنے والے فی جانور پر ٹول ٹیکس ایک ہزار روپے رکھا گیا ہے۔
وی آئی پی کیٹل فارم کے نام بھی وی آئی پی رکھے گئے ہیں جس میں 786 کیٹل کارم ، جناح کیٹل فارم اور اے ٹی ایم کیٹل فارم وغیرہ ہیں۔منڈی میں وی آئی پی بلاک بھی قائم کیے گئے کیٹل فارم کو شادی ہالزکی طرح لائٹس اور میوزک کے ساتھ سجایا گیا ہے جہاں قیمتی اور نایاب قربانی کے جانور فروخت کے لیے لائے گئے ہیں۔ وی آئی پی بلاک میں لائے جانے والے قربانی کے جانوروں کی قیمتیں دو لاکھ روپے سے 30 لاکھ روپے تک ہیں۔
نایاب اور دلکش جانوروں کو اس خوبصورتی کے ساتھ رکھا گیا ہے کہ عوام کی ایک بڑی تعداد صرف ان جانوروں کی تصویریں اور سلفیاں بنانے میں مصروف نظر آتی ہے۔
تمام کیٹل فارم مالکان کا کہنا تھا کہ ان قیمتی جانوروں پر بہت محنت ہوتی ہے ، ایک کیٹل فارم کے مالک ریاض نے بتایا کہ ہم صحت بخش کھانا کہلاتے ہیں جو جانوروں کی نشو نماکو تیزی سے بڑھانے میں مدد دیتا ہے اس کے علاوہ ان قیمتی جانوروں کو مکھن اور دن میں ایک بار 5 کلو دودھ بھی دیا جاتا ہے۔
فارم کے مالک کا کہنا تھا کہ میرا ایک جانور کی قیمت کم ازکم ساڑھے پانچ لاکھ روپے ہے، مہنگی قیمتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نایاب جانوروں کی دیکھ بھال اور خوراک میں بڑی رقم صرف ہوتی ہے۔
؎گزشتہ برس کی طرح کی رواں سال بھی مویشی منڈیوں میں آنے والے خریداروں کے گاڑیوں کی پارکنگ وسیع اور مفت رکھی گئی ہے جس کے باعث عوام کو پارکنگ کی دشواریوں سے بچنے میں مدد مل رہی ہے۔
منڈی میں بے شمار مختلف قسم کی اشیاءکی دکانیں بھی بنائی گئی ہیں ، دکان بنانے کے لیے انتظامیہ سے پہلے بات کرنی پڑتی ہے اور فی دکان کا اندازاً تیس ہزار روپے کرایہ دینا پڑتا ہے،منڈی میں لوگوں کی تعداد کے مطابق متعدد ہوٹل بھی بنائے گئے ہیں،ان ہوٹلوں سے دوردراز سے آئے ہوئے بیوپاری اور خریدار کھانا خریدتے ہیں۔
سپر ہائی وے پر قائم مویشی منڈی پہلی بار ایک فوڈ کوڈ بنایا گیا ہے جہاں بچوں کے لئے جھولے اور کھانے کے اچھے ریسٹورنٹ کے ساتھ ساتھ ایک شیشہ کیفے بھی قائم کیا گیا ہے۔
تاہم چند وجوہات کے باعث انتظامیہ نے شیشہ کیفے کو بند کروادیا ، شیشہ کیفے کے مالک کا کہنا تھا کہ جب ہم نے اجازت طلب کی تھی انتظامیہ کو اسی وقت انکار کردینا چاہیئے تھا ۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے مطابق گزشتہ برس عید الاضحیٰ کے موقع پر تقریبا پچھتر لاکھ جانور ذبح کیے گئے ہیں، جن کی مالیت تین سو ارب روپے تک ہوسکتی ہے۔