تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کراچی، درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت کا ذمہ دار سابق ایس پی کلفٹن قرار

کراچی کے علاقے درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت کا ذمہ دار سابق ایس پی کلفٹن کو قرار دیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو رپورٹ جمع کروادی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سابق ایس پی کلفٹن نیئر الحق زیر حراست ملزم کے قتل کا ذمہ دار ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم معیز کو تھانے میں نہیں بلکہ کسی دوسری جگہ قتل کیا گیا ہے۔

انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق ایس پی نیئر الحق سے قتل کی دفعہ 302 کے تحت تفتیش کی جائے۔

تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او درخشاں علی رضا لغاری ملزم کے قتل میں براہ راست ملوث نہیں، ایس ایچ او نے حکام کو آگاہ نہیں کیا تھا ان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق ایس پی نیئر الحق نے مقتول کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بدلنے کی کوشش کی، وہ مقتول معیز کو تھانے سے باہر لے جانے میں ملوث ہے، سابق ایس پی مقتول کو سیاہ رنگ کی کار میں لے کر گیا۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق سرکاری گاڑی ایس پی جی 566 میں جنید اور والد معیز کو حراست میں لیا گیا تھا، اسی گاڑی میں مقتول معیز کی لاش کو مردہ خانے پہنچایا گیا، مقتول کی موت 15اپریل کو 2 بجے ہوئی۔

تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ان تمام چھاپوں کا حکم براہ راست سابق ایس پی کلفٹن نیئر الحق نے دیے، ان چھاپوں اور گرفتاریوں سے سینئر پولیس افسران کو مکمل بے خبر رکھا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقتول معیز کو مقدمے میں گرفتار کیے بغیر درخشاں تھانے میں تفتیش کی گئی، روزنامچے میں مقتول کی گرفتاری کی جعلی انٹری کروائی گئی۔

Comments

- Advertisement -