کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس فیز 4 میں مبینہ مقابلے میں 5 ڈکیتوں کی ہلاکت کے واقعے کے سلسلے میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزم ڈرائیور عباس کے سرائیکی گینگ لیڈر کے علاوہ دیگر سے بھی رابطوں کا انکشاف ہوا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ عباس، مصطفیٰ اور عابد نامی ملزمان کے کال ریکارڈ کا ڈیٹا سامنے آ گیا۔
ملزمان کے نمبرز اور سمز کی تفیصلات اے آر وائی نیوز کو بھی موصول ہو گئی ہیں، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم عباس نے 43 کالز گینگ لیڈر مصطفیٰ اور عابد کو کیں، جب کہ عابد نے عباس کو مختلف اوقات میں 24 کالز کیں۔
مصطفیٰ اور عابد کا ایک دوسرے سے 50 بار رابطہ ہوا، تفتیشی ذرایع نے بتایا کہ ملزم عباس 2 موبائل سمز استعمال کرتا تھا، جب کہ ملزم عابد اور مصطفیٰ 3،3 سمز استعمال کر رہے تھے۔
ڈیفنس انکاؤنٹر: اپنے مؤقف کو ثابت کرنے کے لیے پولیس کے اہم اقدامات
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ساؤتھ زون میں گھروں میں ہونے والی ڈکیتیوں میں یہی گینگ ملوث تھا، ملزمان نے بنگلے کو اپنا اڈا بنایا ہوا تھا، جب کہ عباس، عابد اور مصطفیٰ اس گینگ کے اہم ترین کارندے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیس حکام نے بتایا تھا کہ پولیس نے مقابلے میں مارے گئے گینگ کا مزید کرائم ڈیٹا حاصل کر لیا ہے، ہلاک گینگ لیڈر غلام مصطفیٰ پنجاب میں مطلوب ملزم تھا، اس پر پنجاب میں 3 مقدمات کی تفصیلات سامنے آ چکی ہیں، وہ واقعے سے 3 روز قبل کراچی آیا تھا، اور دو روز قبل انھوں نے ایک جگہ ڈکیتی کی کوشش کی لیکن پولیس کو دیکھ کر فرار ہو گئے۔
ڈیفنس پولیس مقابلہ: ہلاک ڈرائیور کی مالکن نے تفصیلات بتا دیں
تفتیشی ذرایع کا کہنا تھا کہ مبینہ ڈاکو عباس ڈبل کیبن گاڑی 3 روز سے استعمال کر رہا تھا، حساس ادارہ بھی مسلسل ڈبل کیبن کو پولیس کے ہمراہ مانیٹر کر رہا تھا۔
واضح رہے کہ مبینہ ہلاک ملزم ایڈووکیٹ علی حسنین اور ان کی اہلیہ پی ٹی آئی رہنما لیلیٰ پروین کا ڈرائیور تھا، گاڑی بھی اسی فیملی کی تھی، دونوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کے ڈرائیور کو جعلی مقابلے میں مارا ہے اور عباس کا ڈکیتوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔