جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

ایک گھنٹے میں فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی میں گزشتہ روز ایک گھنٹے کے دوران فائرنگ سے 2 افراد کے جاں بحق اور بچی سمیت 3 افراد کے جاں بحق ہونے کے واقعات نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیے۔

شاہراہ نورجہاں پولیس مقابلے میں ایک ملزم ہلاک، اور ایک زخمی ہونے کا واقعہ پیش آیا ہے، ہلاک ڈاکو مظفر مگسی اور زخمی ملزم اعجاز 24 سالہ نوجوان کے قتل میں ملوث انتہائی مطلوب ملزمان نکلے۔

ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی کے مطابق 11 مئی کو شادمان میں موٹر سائیکل چھیننے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں سفاک ڈاکوؤں نے ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کر کے نوجوان انس شکیل کو قتل کر دیا تھا، ان ڈاکووں کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کر لی گئی ہے۔

فوٹیج میں ایک گلی میں بچوں کو کرکٹ کھیلتے دیکھا جا سکتا ہے، گلی کی ایک جانب ملزمان آ کر رکے جب کہ دوسری جانب سے انس شکیل آیا، تو مسلح ملزم اترا اور اسلحے کے زور پر انس کو روکا، دوسرا ملزم تلاشی لینے لگا، ایک ملزم انس کی موٹر سائیکل لے کر آگے گیا تو ملزم نے انس سے اس کا موبائل فون بھی مانگا۔

انس ٹال مٹول کرنے لگا، ویڈیو میں انس کو ملزم کی پستول پکڑنے کی کوشش کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے، جب نوجوان نے موبائل فون نہیں دیا تو ملزم نے اس کے سینے میں گولی مار دی، جس کے بعد نوجوان تیزی سے گھبرا کر بھاگا اور تھوڑی دور جا کر گلی کے بیچ گر گیا۔


واٹر ٹینکر اور تیز رفتار کوسٹر نے موٹر سائیکل سوار میاں بیوی سمیت 3 افراد کچل دیے


ہلاک اور زخمی حالت میں گرفتار ڈاکو عادی جرائم پیشہ ہیں، جو متعدد بار سینٹرل اور ویسٹ سے پولیس مقابلہ، ناجائز اسلحہ، ڈکیتی و منشیات کے مقدمات میں گرفتار ہو چکے ہیں، ہلاک ڈاکو مظفر مگسی شاہراہِ نور جہاں سے پولیس مقابلے میں زخمی حالت میں گرفتار ہو چکا ہے۔

ملزمان سے برآمد موبائل فون یکم مارچ کو ناظم آباد کی حدود میں لاروش ریسٹورنٹ سے چھینا گیا تھا، جب کہ برآمد شدہ موٹر سائیکل سرسید کی حدود سے 4 مئی کو چوری ہوئی تھی، زخمی حالت میں گرفتار ڈاکو سے مزید تفتیش جاری ہے۔

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں