جمعہ, دسمبر 6, 2024
اشتہار

کراچی: ملٹری پولیس کی گاڑی پرحملہ، شہید اہلکار کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : شہر قائد میں ایک بار پھر سیکیورٹی اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ سلسلہ شروع ہوگیا، ملٹری پولیس کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو اہلکار شہید ہوگئے۔

 


نماز جنازہ


دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے میں شہید دوملٹری پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی،شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ میں نیول چیف اورکورکمانڈرکراچی سمیت دیگرافسران اورجوانوں کی شرکت کی۔

- Advertisement -

 

 


 

فرانزک رپورٹ


ملٹری پولیس پر حملے میں استعمال ہونے والی نائن ایم ایم پہلے بھی وارداتوں میں استعمال ہوتی رہی،حملے کامقدمہ درج کرلیا گیا۔

ملٹری پولیس پر حملے میں استعمال اسلحہ پہلے بھی کئی جانیں لے چُّکا ہے جن میں چار رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں ملٹری پولیس پر حملے کی ابتدائی فرانزک رپورٹ میں ہی چشم کُشا انکشافات ہوگئے ۔

رپورٹ کے مطابق رینجرزپرفائرنگ میں استعمال اسلحہ سے ملٹر ی پولیس کونشانہ بنایا گیا، رپورٹ کے مطابق ایک ہتھیار کی مشابہت ہوئی دوسرے کی نہیں۔حملے میں استعمال ہونے والے دوسرے اسلحے سے مختلف اوقات میں سات دیگر قتل بھی ہوئے لیکن پولیس اور رینجرزقاتلوں تک پہنچ سکی ، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں نائن ایم ایم کا استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

پولیس کے مطابق مقدمہ پریڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں قتل اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں ۔مقدمہ الزام نمبر 652/15 حوالدار علی احمد کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے

 


 

آرمی چیف کی مزمت


کراچی میں شہیدملٹری پولیس کےاہلکاروں کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سے دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کو ڈگمگایا نہیں جاسکتا۔

آرمی چیف کاکراچی میں شہیدملٹری پولیس کےاہلکاروں کوخراج عقیدت۔۔ کہتے ہیں ایسے واقعات دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کو ڈگمگا نہیں سکتے۔

جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئےہرممکن اقدام اٹھایاجائےگا اور ذمہ داران کوہرقیمت پرکٹہرےمیں لایاجائیگا،آرمی چیف نے حساس اداروں کو تمام وسائل بروئےکارلانے اور ہر حد تک جانے کی ہدایت بھی کی۔

جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردضرب عضب کوروکنےکی ناکام کوشش کررہےہیں، قوم کےتعاون سے آپریشن ضرب عضب جاری رہےگا۔


ملٹری پولیس کی گاڑی پر حملہ


 

کراچی کی مصروف ترین شاہراہ ایم اے جناح روڈ پر موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے پاک ملٹری پولیس کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں گاڑی میں موجود دوافراد شدید زخمی ہوگئے۔ جنہیں طبی امداد کیلئے فوری طورپر جناح ہسپتال لے جایا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دونوں اہلکار دم توڑ گئے۔

دہشت گردوں کی فارنگ کا نشانہ بننے والی ملٹری فورس کی گاڑی

شہید ہونے والوں میں لانس نائیک محمد راشد اور حوالدار ارشد شامل ہیں۔

پولیس اور حساس اداروں نے فائرنگ کی جگہ سے شواہد جمع کرنے شروع کردیئے ہیں۔ واقعے کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری بھی جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے کا محاصرہ کرکے شواہد اکٹھے کرنے شروع کردیئے۔

اطلاعات کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک مشکوک شخص کو بھی حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ملٹری پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لے کر فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے فوری طور پر کور کمانڈر کراچی سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے واقعے سے متعلق گفتگو کی، اور اہلکاروں کی شہادت پر اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موٹر سائیکل پر سوار نقاب پوش دہشت گردوں نے اہلکاروں پر پیچھے سے بزدلانہ حملہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم گولیوں کے خول بھی اکٹھے کر لئے گئے، جب کہ ملحقہ علاقوں میں ملزمان کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔

جائے وقوعہ سے مشکوک شخص کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، واقعہ پر وزیرداخلہ سندھ سہیل انورسیال نے فوری نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیرداخلہ سندھ سہیل انورسیال نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن جاری رہے گا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعے سے کراچی میں 5 دسمبر کو ہونے والے الیکشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،۔

الیکشن اپنے مقررہ تاریخ اور فوج اور رینجرز کی مکمل نگرانی میں ہونگے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں