کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر مشتعل افراد نے پولیس موبائل پر حملہ کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر مشتعل افراد نے پولیس موبائل پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں موبائل کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی شبیر جب نمائش پہنچے تو مقامی پولیس موجود نہیں تھی، پولیس افسر جیسے ہی موبائل آگے لے کر بڑھے تو پتھراؤ شروع ہوگیا۔
پولیس کے مطابق مقامی پولیس ہوتی تو بتاتی کہ اس جگہ سے آگے جانے پر حملہ ہوسکتا ہے، ڈی ایس پی کو موقع سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ نمائش چورنگی پر پولیس کے مختلف افسران کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔
علاوہ ازیں نمائش چورنگی احتجاج سے گرفتار 19 افراد کو عدالت میں پیش کردیا گیا، عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔
عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
تفتیشی افسر نے دوران سماعت مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان کی فائرنگ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا ہے، ملزمان کے پتھراؤ سے تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے، ملزمان کا 14 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جاسکتا۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت دی کہ آئندہ سماعت پر مقدمے کا چالان پیش کیا جائے، ملزمان کو پتھر کس نے دیے، کیا بوری بھر کررکھی تھی، ریاست کے خلاف بلوے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
عدالت نے کہا کہ اپنے حق کے لیے احتجاج کریں لیکن قانون کو ہاتھ میں نہ لیں، پولیس کی عزت کریں، پولیس کی وجہ سے ہم سب محفوظ ہیں۔