تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

کراچی سفاک قاتلوں کی جنت بن گیا، جنوری میں 13 شہری ڈکیتی کے دوران قتل

کراچی: شہر قائد سفاک قاتلوں کی جنت بن گیا ہے، نئے سال 2023 کے پہلے مہینے، جنوری میں 13 شہری ڈکیتی کے دوران سفاکی سے قتل کر دیے گئے۔

گزشتہ چند مہینوں سے شہر کراچی میں اسٹریٹ کریمنلز اور ڈکیت وارداتوں کے دوران نہایت سفاکی سے ایک موبائل کے لیے بھی شہریوں کو گولیاں مار کر قتل کر دیتے ہیں، اس سلسلے میں کئی سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی سامنے آ کر شہریوں کے خوف و ہراس میں اضافہ کر چکی ہیں، لیکن کراچی پولیس ایسا ظاہر کر رہی ہے جیسے وہ گولیاں مارنے والے لٹیروں کے سامنے واقعی بے بس ہو چکی ہو۔

اے آر وائی نیوز نے کراچی پولیس میڈیا سیل کی تازہ رپورٹ حاصل کر لی ہے، جس کے مطابق کراچی میں رواں سال کا پہلا مہینہ کئی گھروں کو ماتم کدہ بنا گیا ہے، ایک ماہ کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں ایک خاتون، ایک خواجہ سرا اور سیکیورٹی ادارے کے ایک اہل کار سمیت 13 افراد کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر گولیاں مار کر قتل اور 55 سے زائد کو زخمی کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق 2 سے 30 جنوری تک 13 شہریوں کو ڈکیتی کے دوران قتل کیا گیا ہے، 31 روز کے دوران 55 سے زائد شہری ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہوئے، یکم جنوری سے 31 تک 2 بوری بند لاشیں اور 3 نامعلوم افراد کی لاشیں ملیں، گلستان جوہر کی جھاڑیوں سے ایک خواجہ سرا کی تشدد زدہ لاش بھی ملی۔

شریف آباد میں میاں بیوی اور قائد آباد میں خاتون کی لاش گھر سے ملی، شادی میں اندھادھند فائرنگ سے 2 افراد قتل اور 3 زخمی ہوئے، جنوری میں 9 افراد نے خود کشی کی، جب کہ 2 کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی، ذاتی یا گھریلو جھگڑے میں 9 افراد قتل اور 31 خواتین و مرد زخمی ہوئے، سال نو کے علاوہ 30 روز میں اندھی گولی سے بھی 17 افراد زخمی ہوئے۔

ڈکیتی مزاحمت پر رواں سال کا پہلا قتل عوامی کالونی تھانے کی حدود میں ہوا تھا، پہلا قتل 2 جنوری کو شاہد نامی شہری کا ہوا تھا، دوسرا قتل ثنا طارق نامی خاتون کا ہوا، تیسرا قتل عبدالرزاق نامی شہری، چوتھا نور رحمان، پانچواں نوجوان سلمان کا تھا۔

رپورٹ کے مطابق چھٹا قتل عبدالوارث کا ہوا، ساتواں قتل عزیز نور محمد کا، آٹھواں نیوی اہلکار شان کا، نواں مہتاب، دسواں قتل نوجوان نعیم، گیارہواں قتل واجد کا، بارہواں قتل وقاص نیازی، تیرہواں عبدالرزاق خاصخیلی نامی شہری کا ہوا۔

پولیس ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کرنے والے 3 کیسز کو ٹریس کرنے اور ملزمان پکڑنے میں کامیاب رہی جب کہ قتل سمیت دیگر درجنوں کیسز اب بھی التوا میں ہیں۔

Comments

- Advertisement -